گمنامی کی زندگی گزار رہا ہے بھٹکل میں اردو ادب و شاعری کو رواج دینے والا اپنے زمانے کا مایہ نازادیب و شاعر ڈاکٹر محمد حسین فطرت

Source: S.O. News Service | By Abu Hamdan Nadvi | Published on 13th August 2016, 11:58 AM | اسپیشل رپورٹس |

فطرت بھٹکلی بھٹکل میں اردو ادب کی روشنی عام کرنے والا اردو کاایک مایہ ناز شاعر ہے،لیکن اپنی زندگی کے پچاسی سال ادب و شاعری کی خدمت میں گزارنے والا یہ شاعر آج دنیا سے دور گمنامی کی زندگی گزار رہا ہے ۔ 
فطرت بھٹکلی کا شمار بھٹکل کے ان شعرا میں ہوتا ہے جن کی شاعرانہ عظمت کی ایک دنیا معترف ہے ،اس وقت بھٹکل اور آسپاس میں اردو ادب اورشاعری کی جو روشنی عام ہے اس میں فطرت بھٹکلی نے اپنا خون جگر دے کر بھٹکل کی ادبی تاریخ میں اپنا نام نہایت جلی حرفوں میں ثبت کیا ہے۔ ماضی میں  فطرت بھٹکلی کو کرناٹکا راجیہ اتسو کے موقع پر سرکاری اعزاز سمیت اردو کی کئی ادبی تنظیموں نے ایوارڈ سے نوازا ہے ،عرصہ دارز تک کرناٹک کی سرکاری نصابی کتابوں میں فطرت بھٹکلی کا کلام پڑھ کر طلبہ نے اردو  کی ادبی و فنی خوبصورتی سے آگاہی حاصل کی ہے۔  فطرت بھٹکلی کے سات مجموعہ کلام چھپ کر ادبی و علمی حلقوں سے داد وتحسین حاصل کر چکے ہیں۔ فطرت کا شمار اپنے دور کے تعمیر پسند حلقے کے ادیبوں اور شاعروں میں ہوتا ہے ، اپنی پیرانہ سالی کے باوجودد بھی انہوں نےمیڈیا کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے مقصدی ادب پر اپنے خیالات کا اظہار کیا، اور موجودہ دور میں مشاعروں کے گرتے ہوئے معیار پر سخت تشویش کا اظہار کیا 

فطرت حسین بھٹکلی سے کسب فیض کرنے والے نہ صرف بھٹکل میں بلکہ آس پاس کے علاقوں میں بھی بڑی تعداد میں پائے جاتے ہیں ، جن کا ماننا ہے کہ فطرت کی شاعری میں جمالیاتی رنگ پوری آب و تاب کے ساتھ نمایاں ہے 

فطرت نےجگرمرآدابادی کے قریبی شاگر ابوبکر مصور سے کسب فیض کیا۔ فطرت کے کلام پر مختلف لوگوں نے تحقیقی مقالےبھی لکھے، فطرت نے اپنی جوانی میں اردو سہ ماہی رسالہ ’’نفیر فطرت‘‘ جاری کیا جو کہ ان کی صحت کے ساگار رہنے تک جاری رہا۔ پیشہ سے داکٹر ہونے کے باوجود ان کا زیادہ تر وقت شعر و ادب کے گیسو سنوارنے میں صرف ہوا،ان کے خستہ حال مکان میں آج ان کے کتابوں کے ذخیرہ پر دھول اڑ رہی ہے اور اپنے زمانے کا مایہ ناز شاعر چراغ سحری کی طرح اپنی زندگی کے باقی ایام گزار رہا ہے،کسی زمانے میں ادبی دنیا کی آب و تاب کو  آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھنے والی یہ بوڑھی آنکھیں آج اپنے کسی قدران کو دیکھنے لئے ترس رہی ہیں،فطرت بھٹکلی کو اس بات کا شدید احساس ہے کہ اردو سے دورایک سنگلاخ زمین میں اردو کی خدمت کے باوجود ادبی دنیا نے خاطرخواہ ان کی قدر نہیں کی ہے

ایک نظر اس پر بھی

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...

کیا وزیرمنکال وئیدیا اندھوں کے شہر میں آئینے بیچ رہے ہیں ؟ بھٹکل کے مسلمان قابل ستائش ۔۔۔۔۔ (کراولی منجاو کی خصوصی رپورٹ)

ضلع نگراں کاروزیر منکال وئیدیا کا کہنا ہے کہ کاروار میں ہر سال منعقد ہونےو الے کراولی اتسوا میں دیری اس لئے ہورہی ہے کہ  وزیرا علیٰ کا وقت طئے نہیں ہورہاہے۔ جب کہ  ضلع نگراں کار وزیر اس سے پہلے بھی آئی آر بی شاہراہ کی جدوجہد کےلئے عوامی تعاون حاصل نہیں ہونے کا بہانہ بتاتے ہوئے ...

اترکنڑا میں جاری رہے گی منکال وئیدیا کی مٹھوں کی سیاست؛ ایک اور مندر کی تعمیر کے لئے قوت دیں گے وزیر۔۔۔(کراولی منجاؤ کی خصوصی رپورٹ)

ریاست کے مختلف علاقوں میں مٹھوں کی سیاست بڑے زورو شور سے ہوتی رہی ہے لیکن اترکنڑا ضلع اوراس کے ساحلی علاقے مٹھوں والی سیاست سے دورہی تھے لیکن اب محسوس ہورہاہے کہ مٹھ کی سیاست ضلع کے ساحلی علاقوں پر رفتار پکڑرہی ہے۔ یہاں خاص بات یہ ہےکہ مٹھوں کے رابطہ سے سیاست میں کامیابی کے ...