نجی اسپتالوں پر گرفت مضبوط کرنے کیلئے قانون،لیجسلیچر کاخصوصی اجلاس طلب کرنے پر غور

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 22nd September 2017, 11:14 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 22ستمبر (ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور) وزیر صحت کے آر رمیش کمار نے کہاکہ نجی اسپتالوں پر گرفت مضبوط کرنے کیلئے جو مسودۂ قانون تیار کیا گیاہے، اسے منظور کرانے کیلئے اکتوبر میں ریاستی لیجسلیچر کا خصوصی اجلاس طلب کئے جانے کا امکان ہے، آج اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ انتہائی اہمیت کے حامل قانون کو منظور کرانے کیلئے خصوصی اجلاس طلب کرنے پر سنجیدگی سے غور کیا جارہاہے۔ گزشتہ روز سابق وزیراعلیٰ ایس ایم کرشنا کے داماد سدھارتھ اور ان کی کمپنی کیفے کافی ڈے پر انکم ٹیکس کے چھاپوں کے متعلق ایک سوال پررمیش کمار نے کہاکہ سدتھارتھ کے ٹھکانوں پر چھاپوں کا معاملہ ایس ایم کرشنا سے جوڑ کر دیکھا نہیں جانا چاہئے۔ بھلے ہی وہ کانگریس چھوڑ کر چلے گئے ہیں ، لیکن ان کا یہ ماننا ہے کہ ایس ایم کرشنا ایک دیانتدار سیاستدان رہے ہیں۔ کے پی سی سی کارگذار صدر دنیش گنڈو راؤ کے اس بیان پر کہ بی جے پی نے ایس ایم کرشنا کو بلیک میل کرکے بی جے پی میں شامل کیا تھا، تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ یہ دنیش گنڈو راؤ کی ناتجربہ کاری کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھلے ہی وہ بی جے پی کی پالیسی کے مخالف ہیں ،لیکن اس پارٹی میں اٹل بہاری واجپائی جیسے کچھ اچھے لیڈر بھی موجود تھے، لیکن دور حاضر میں وہ پارٹی ایسے لوگوں کے ہاتھوں میں جا چکی ہے جن کوجمہوری تقاضوں کا پاس ولحاظ نہیں ہے۔ٹمکور ضلع کے مدھوگری کے رکن اسمبلی کے این راجنا کے اس فقرہ پر کہ کانگریس چوروں کی پارٹی ہے، رمیش کمار نے کہاکہ کچھ حد تک وہ راجنا کے بیان سے متفق ہیں کیونکہ ان کے خیال سے راجنا کا یہ تبصرہ پارٹی مخالف نہیں ہے۔ راجنا کے یہ الفاظ کچھ لوگوں پر ضرور فٹ ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس بیان کو میڈیا کے بعض حلقوں نے توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے جو درست نہیں ہے، جمہوری نظام کے تحت ہر کسی کو اپنی رائے رکھنے کا اختیار ہے، راجنا کے اس بیان سے پارٹی کو کوئی نقصان نہیں ہوگا اور نہ ہی ان کا بیان بدنیتی پر مبنی ہے۔ راجنا کی کانگریس سے وفاداری کو ناقابل شبہ قرار دیتے ہوئے رمیش کمار نے کہاکہ راجنانے کانگریس میں جو مقام حاصل کیا ہے وہ ان کی محنت کا نتیجہ ہے ، پانچ سال حکومت اگر اقتدار پر ہے تو اس مرحلے میں ان کو نظر انداز کئے جانے سے ان کو جو دکھ ہوا ہے اس سے وہ اتفاق کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ راجنانے پارٹی اور حکومت کی خامیوں کو تعمیری نکتہ چینی کے ذریعہ اجاگر کرنے کی جو کوشش کی ہے وہ قابل تعریف ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...