کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا کا دبئی دورہ؛ غیر رہائشی کنڑیگاس کو حکومت کی جانب سے خصوصی شناختی کارڈ فراہم کرنے کا وعدہ
دبئی 29؍اپریل (ایس او نیوز) کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا جو جمعرات کی شام کو دبئی پہنچے تھے، جمعہ کو کرناٹکا این آرآئی کمیٹی یو اے ائ کا افتتاح کرتے ہوئے اعلان کیا کہ غیر رہائشی کنڑیگاس(این آر کے) کو کرناٹکا حکومت کی طرف سے خصوصی شناختی کارڈ دئے جائیں گے۔ انڈین ایمبیسی دبئی کے ہال میں منعقدہ افتتاحی تقریب وزیرا علیٰ نے کہا کہ خلیجی ممالک کے علاوہ دنیا کے دیگر حصوں میں بسے ہوئے تمام کنڑیگاس کے مسائل اور مطالبات پر حکومت کرناٹکا سنجیدگی کے ساتھ توجہ دے رہی ہے، او ر انہیں حل کرنے کے لئے کوشاں ہے۔اس کے لئے ایک خصوصی پالیسی بنائی گئی ہے ۔اس کے علاوہ ہر ضلع میں ڈپٹی کمشنر کی قیادت میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غیر ممالک میں رہتے ہوئے زندگی میں اہم خدمات انجام دینے والوں کو پہچان کر ہر سال "ورشدا کنڑیگا" (کنڑیگا آف دی ایئر) نامی ایوارڈ سے سرفراز کیا جائے گا، جس سے دوسرے افراد کو آگے بڑھنے کی ترغیب ملے گی۔ سدارامیا کا کہناتھا کہ کرناٹکا صوفی سنتوں کی ریاست ہے اوریہاں کے عوام سیکیولر سوچ کو اہمیت دیتے ہیں، اس لئے یہاں پر فرقہ وارانہ فسادات نہیں ہوتے۔لہٰذا ہمیں کرناٹک کی ثقافت، زبان اور روایات کو نہیں بھولنا چاہیے۔
اجلاس میں مہمان خصوصی کے طور پر دبئی قونصل جنرل وپھُل،وزیرغذا کرناٹکا جناب یو ٹی قادر، غیر رہائشی بھارتی کرناٹکا کمیٹی کی اعزازی نائب صدر ڈاکٹر آرتی کرشنا،کمیٹی کے اعزازی صدر اور مشہور بزنس مین ڈاکٹر بی آر شیٹی، جنرل سکریٹری پربھاکر امبل تیرے وغیرہ اسٹیج پر موجودتھے۔ اس موقع پر مختلف اداروں کے سربراہ اور بھٹکل کی مایۂ ناز شخصیت ڈاکٹر ایس ایم سید خلیل الرحمن، منڈیا کے ظفراللہ خان، ڈاکٹر بی کے یوسف، ایم ایل اے محی الدین باوا، سدارامیا کے فرزند ڈاکٹر ایتیندرا، حکومت کرناٹکا کے چیف سکریٹری ایل کے عتیق، پارلیمانی سکریٹری گووند راج، آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی مرزا مہدی وغیرہ کی تہنیت اور عزت افزائی کی گئی۔اجلاس سے پہلے ننھے منے بچوں کی طرف سے ثقافتی پروگرام پیش کیا گیا۔ اجلاس کی نظامت گنیش رائے نے انجام دی۔
سنیچر کی صبح حسب پروگرام وزیراعلیٰ سدرامیا ابوظبی میں تعمیر عالمی شہرت یافتہ مسجد شیخ زائد النہیان کا دورہ کیا اور مسجد کی خوبصورتی اور اس کی سجائوٹ وغیرہ کو دیکھ کر بے حد متاثر ہوئے۔ اس موقع پر بھی کافی کنڑیگاس کے لیڈران موجود تھے۔