کسانوں کے مسائل پر اپوزیشن نے کیا احتجاجاً واک آؤٹ
لکھنؤ 22 مارچ (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) اتر پردیش اسمبلی میں آج ایس پی، بی ایس پی اور کانگریس ارکان نے حکمران بی جے پی پر کسانوں سے منسلک مسائل پر سنجیدگی سے غور نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ایوان سے واک آوٹ کیا ۔ وزیر زراعت سوریہ پرتاپ شاہی نے سوال کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے پیشرو ایس پی حکومت کا ذکر کیا۔ اس پر ایوان میں ایس پی اور حزب اختلاف کے رہنما رام گووند چودھری نے اعتراض کرتے ہوئے ریاستی حکومت پر کالابازاری کرنے والوں سے ساز باز کا الزام لگایا۔انہوں نے کہا کہ للت مودی، نیرو مودی اور نہ جانے کتنے لوگ آپ کی حکومت کالا بازار ی کرنے والوں سے ملی ہوئی ہے ۔ حکومت اپوزیشن کے سوالات کا جواب دینے کے تئیں سنجیدہ نہیں ہے۔ اس پر پارلیمانی امور کے وزیر سریش کمار کھنہ نے کہا کہ چودھری کے تبصرے کسانوں کے تناظر میں نہیں ہیں۔بعد میں ایس پی رکن حکومت پر کسانوں کے مسائل کے تئیں سنجیدہ نہیں ہونے کا الزام لگاتے ہوئے ایوان سے باہر چلے گئے۔دریں اثنا کانگریس کواسمبلی ہاؤس لیڈر اجے کمار للو نے کہا کہ موجودہ یوگی حکومت کے دور میں کسانوں کی طرف سے خود کشی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ للت پور، مہوبہ اور سیتاپور اضلاع میں ایسے معاملے سامنے آئے ہیں لیکن حکومت نے ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے۔ یہ کہتے ہوئے وہ بھی اپنے ساتھی کانگریس ارکان کے ساتھ ایوان سے واک آؤٹ کرگئے ۔بی ایس پی لیڈر سکھدیو راج بھر نے کہا کہ کسانوں کا مسئلہ سب سے زیادہ اہم ہے، لہذا اسمبلی اسپیکر نارائن دکشت اس پر ایک گھنٹے کی بحث کی منظوری دیں۔اسمبلی اسپیکر کی طرف سے اجازت نہ دیئے جانے پر بی ایس پی کے تمام اراکین ایوان سے باہر چلے گئے۔