میڈیا اپنی خودد اری سے ملک کی ترقی کیلئے کام کرے: سدرامیا
بنگلورو،18؍اکتوبر (ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور) وزیر اعلیٰ سدرامیا نے کہاکہ ملک کے موجودہ حالات میں میڈیا کو اپنی خود داری اور آز ادی کو محفوظ رکھتے ہوئے ملک کی جمہوریت اور آئین کی حفاظت کا فریضہ ادا کرنا چاہئے۔کرناٹکا میڈیا اکاڈمی اور محکمۂ اطلاعات ورابطۂ عامہ کے زیر اہتمام کل شہر میں منعقدہ ایک کارگاہ کا افتتاح کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ عوام تک دلچسپ خبریں پہنچانے کیلئے میڈیا کو دوڑ میں شامل ہونے کے ساتھ اس بات کا خیال بھی رکھنا چاہئے کہ منصب صحافت کے تئیں اپنی ذمہ داری بھی ادا کرے۔ بعض اوقات میڈیا کے مختلف ذرائع سے فضول خبریں عام کی جاتی ہیں اور آخر کار یہ پتہ چلتاہے کہ یہ خبریں بعید از حقیقت ہیں اس سے میڈیا کی شبیہہ بھی غیر معتبر ہوجائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ میڈیا کو حکومت اور عوام کے درمیان رابطہ کے پل کے طور پر کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا کی خود مختاری سے کسی کو انکار نہیں ہے، لیکن بعض اوقات میڈیا اپنی خود مختاری کا اس قدر غلط استعمال کرتا ہے کہ اپنے اختیارات کو دوسروں پر مسلط کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ یہ سلسلہ نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ پچھلے چار سال کے دوران ریاستی حکومت نے عوام کی فلاح وبہبود کیلئے جو کچھ کیا ہے سرکاری ذرائع ابلاغ کے ذریعہ اسے عوام تک پہنچانا ضروری ہے۔ انا بھاگیہ اسکیم پر بعض حلقوں میں تنقید سے متعلق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کچھ حلقوں سے یہ کہا گیا کہ اس اسکیم کی وجہ سے ریاستی عوام کاہل ہوجائیں گے، اس طرح کی تنقیدوں کو بڑھاوا نہیں دیناچاہئے۔ پچھلے تین سال سے ریاست میں خشک سالی کی صورتحال انتہائی سنگین رہی۔ ریاست کی آبادی کا دو تہائی حصہ خشک سالی کی لپیٹ میں آچکا تھا، لیکن اس بار بارشوں نے اس صورتحال کی سنگینی کو ختم کردیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت کی طرف سے کسانوں کے قرضے معاف کرنے کا جو اعلان کیاگیا ہے اس کیلئے میسور منرل لمیٹیڈ سے رقم کوآپریٹیو اداروں میں بطور سرمایہ لگانے حکومت نے ہدایت دی ہے۔ اس رقم سے کسانوں کے قرضے معاف کئے جائیں گے، لیکن اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے ایسا تاثر دیاجارہا ہے کہ حکومت نے میسور منرل لمیٹیڈ سے سارا فنڈ نکال لیا ہے جو کہ غلط ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ ایم این ایل ایک سرکاری کمپنی ہے اور اس میں سرمایہ رکھنے یا نکالنے کا اختیار حکومت کو مکمل طور پر حاصل ہے۔