میڈیا اپنی خودد اری سے ملک کی ترقی کیلئے کام کرے: سدرامیا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 18th October 2017, 10:56 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،18؍اکتوبر (ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور) وزیر اعلیٰ سدرامیا نے کہاکہ ملک کے موجودہ حالات میں میڈیا کو اپنی خود داری اور آز ادی کو محفوظ رکھتے ہوئے ملک کی جمہوریت اور آئین کی حفاظت کا فریضہ ادا کرنا چاہئے۔کرناٹکا میڈیا اکاڈمی اور محکمۂ اطلاعات ورابطۂ عامہ کے زیر اہتمام کل شہر میں منعقدہ ایک کارگاہ کا افتتاح کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ عوام تک دلچسپ خبریں پہنچانے کیلئے میڈیا کو دوڑ میں شامل ہونے کے ساتھ اس بات کا خیال بھی رکھنا چاہئے کہ منصب صحافت کے تئیں اپنی ذمہ داری بھی ادا کرے۔ بعض اوقات میڈیا کے مختلف ذرائع سے فضول خبریں عام کی جاتی ہیں اور آخر کار یہ پتہ چلتاہے کہ یہ خبریں بعید از حقیقت ہیں اس سے میڈیا کی شبیہہ بھی غیر معتبر ہوجائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ میڈیا کو حکومت اور عوام کے درمیان رابطہ کے پل کے طور پر کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا کی خود مختاری سے کسی کو انکار نہیں ہے، لیکن بعض اوقات میڈیا اپنی خود مختاری کا اس قدر غلط استعمال کرتا ہے کہ اپنے اختیارات کو دوسروں پر مسلط کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ یہ سلسلہ نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ پچھلے چار سال کے دوران ریاستی حکومت نے عوام کی فلاح وبہبود کیلئے جو کچھ کیا ہے سرکاری ذرائع ابلاغ کے ذریعہ اسے عوام تک پہنچانا ضروری ہے۔ انا بھاگیہ اسکیم پر بعض حلقوں میں تنقید سے متعلق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کچھ حلقوں سے یہ کہا گیا کہ اس اسکیم کی وجہ سے ریاستی عوام کاہل ہوجائیں گے، اس طرح کی تنقیدوں کو بڑھاوا نہیں دیناچاہئے۔ پچھلے تین سال سے ریاست میں خشک سالی کی صورتحال انتہائی سنگین رہی۔ ریاست کی آبادی کا دو تہائی حصہ خشک سالی کی لپیٹ میں آچکا تھا، لیکن اس بار بارشوں نے اس صورتحال کی سنگینی کو ختم کردیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت کی طرف سے کسانوں کے قرضے معاف کرنے کا جو اعلان کیاگیا ہے اس کیلئے میسور منرل لمیٹیڈ سے رقم کوآپریٹیو اداروں میں بطور سرمایہ لگانے حکومت نے ہدایت دی ہے۔ اس رقم سے کسانوں کے قرضے معاف کئے جائیں گے، لیکن اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے ایسا تاثر دیاجارہا ہے کہ حکومت نے میسور منرل لمیٹیڈ سے سارا فنڈ نکال لیا ہے جو کہ غلط ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ ایم این ایل ایک سرکاری کمپنی ہے اور اس میں سرمایہ رکھنے یا نکالنے کا اختیار حکومت کو مکمل طور پر حاصل ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...