بھٹکل میں ایس آئی اؤ کے زیر اہتمام خوبصورت تعلیمی ایوارڈ پروگرام : ہائی اسکول و مدارس کے ٹاپرس کو دئے گئے ایوارڈس
بھٹکل :17/ستمبر(ایس اؤ نیوز) مدارس کے طلبا کے لئے مولانا عبدالباری ندوی ایوارڈ اور ایس ایس ایل سی کے ٹاپرس کے لئے جناب سید اشرف برماور ایوارڈ کے نام سے تعلقہ کے رابطہ ہال میں اسٹوڈینٹس اسلامک آرگنائزیشن (ایس آئی او) کے زیراہتمام اتوار کو تعلیمی ایوارڈ پرورگرام منعقد کیا گیا۔جس میں بھٹکل جامع مسجد کے امام و خطیب مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی نے مرحوم مولانا عبدالباری ندوی کا مختصر مگر جامع صفاتی خاکہ پیش کیا تو وہیں تربیت ایجوکیشن سوسائٹی کے ذمہ دار قادر میراں پٹیل نے مرحوم سید اشرف برماور کی زندگی پرروشنی ڈالی۔
مرحوم مولانا عبدالباری ندوی ؒ کا صفاتی خاکہ پیش کرتے ہوئے مولانا عبدالعلیم ندوی نے مولانا عبدالباری ندوی کو علاقہ کی ایک مقبول، محبوب اور محسن شخصیت قرار دیا۔مولانا عبدالعلیم نے نیت کو ترقی کا پہلا زینہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ مرحوم مولانا عبدالباری اپنا ہرکام اللہ کو راضی کرنے کی نیت سے کرتے تھے۔مولانامرحوم صبح سے شام تک بے شمار کاموں کو بڑی پابندی اور ترتیب سے انجام دیتے تھے ، کسی موسم ،حالات میں اپنے معمول کو ترک نہیں کرتے،اللہ نے آپ کے ہر عمل میں تاثیر دی تھی جو آپ کے مخلص ہونے کی دلیل ہے، مولانا مرحوم اپنے آخری وقت تک اپنے والدین کی فرمانبرداری کی اور ان کی بے لوث خدمت کو شیوہ بنائے رکھا، جامعہ اسلامیہ کے مہتمم ہونے کے باوجود کبھی اپنے آپ کو بڑا نہیں مانا۔ مہمانوں کی خود اپنے ہاتھوں خد مت کرتے تھے۔ مولانا کی خصوصیت یہ تھی کہ وہ ہرمکتب فکر والوں کے ساتھ وسعت دلی سے مخلصانہ ملاقات کرتے تھے ، تنگ نظری کہیں بھی نہیں تھی حتی کہ اپنی ذات کے خلاف بھی کوئی کچھ کہتا تو اس کو نظر انداز کرتے ، عوام سے ، طلبا سے ہر ایک سےمحبت سے پیش آتے تھے۔
قادر میراں پٹیل نے مرحوم سید اشرف برماور کے تعلق سے بتایا کہ وہ شمس اسکول ، اسلامک سوسائٹی اور جماعت اسلامی ہند ،ایس آئی اؤسمیت کئی اداروں کے ساتھ قریب 40-45سالوں تک جڑے رہے ، مرحوم اشرف صاحب درحقیقت ان اداروں کے وہ بہت کچھ بھی تھے، سب کچھ بھی تھے ،روح ِ رواں بھی تھے ، دونوں ہاتھ بھی تھے۔اور سب کو ساتھ لے کر ، سب کو نبھاتے ہوئے آگے چلنا ان کی خاص خصوصیت تھی۔ ہر جگہ ان کی موجودگی ضروری سمجھی جاتی تھی۔ جہاں تک تعلیم کا سوال ہے اسلامی نہج پر تعلیم اور نوجوانوں کو اسلام کی طرف راغب کرنے میں سرگرم رول ادا کرتے رہے ، گویا یہی ان کا اوڑھنا اور بچھونا تھا۔
گوا سے تشریف فرما مہمان خصوصی عتیق الرحمن نے طلبا کی تعلیمی ترقی کے متعلق بہت سارے نسخے بتائے۔ حافظ انجنئیر قاضی نذیر احمد نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ آخر میں ایس آئی اؤ کے ریاستی صدر محمد رفیق نے صدارتی خطاب کیا۔
پروگرام میں موجود تمام ہائی اسکولوں سمیت مدارس کے ٹاپرس طلبا و طالبات کو مہمانوں کے ہاتھوں سند، ایوارڈ اور نقد رقم سے نوازاگیا ۔ کل 22طلبا و طالبات کو ایوارڈ دئیے گئے ۔
پروگرام کا آغاز عبداللہ شیخ ابن نور الامین کی تلاوت قرآن سے ہوا جس کا عمر سورب نے ترجمہ پیش کیا ۔ ھود سدی باپا نے ہدیہ نعت پیش کی تو ایس آئی اؤ کے مقامی صدر عبود آصف نے استقبال کرتے ہوئے ایس آئی اؤ کا تعارف اور بھٹکل شاخ کی کارکردگی کو پیش کیا۔اسماعیل زوریز نے نظامت کے فرائض انجام دئیے تو بلال رکن الدین کے شکریہ کے ساتھ پروگرام کا اختتام ہوا۔
پروگرام کے دوران تواضع کا اہتمام کیا گیا تھا۔ ڈائس پر جماعت اسلامی ہند بھٹکل کے امیر مقامی مجاہد مصطفیٰ ، مرحوم مولانا عبدالباری ؒ کے دونوں فرزندان مولانا عبدالاحد فکردے ندوی ا ور مولانا عبدالنورفکردے ندوی، ایس آئی اؤ کے سکریٹری ثناء اللہ اسدی موجود تھے۔ پروگرام میں مرد وخواتین سمیت کثیر لوگ شریک تھے۔