کرناٹک کی کماراسوامی حکومت کے اکلوتے مسلم وزیر۔ یو ٹی قادر

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 8th June 2018, 6:04 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 7؍جون (ایس او نیوز) منگلور و(سابقہ اُلّال) سیٹ سے لگاتار چوتھی بار منتخب ہونے والے یو ٹی عبد القادر کو سدارمیا حکومت میں شروع میں صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کا قلمدان سونپا گیا تھا جبکہ بعد میں غذا اور عوامی ترسیل کی وزارت کا قلمدان سونپا گیا۔ راہل گاندھی کے کافی نزدیکی تصور کئے جانے والے یو ٹی عبد القادر نے وزیر کے طور پر دونوں ہی شعبوں میں کافی مقبولیت حاصل کی۔

کرناٹک کی 224 ممبران پر مشتمل اسمبلی کے لئے منتخب نمائندگان میں سے محض 7 ارکان مسلم طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ صوبے میں مسلم آبادی کا تناسب 13 فیصد ہے اور جیتنے والے تمام امیدوار کانگریس پارٹی کے رہنما ہیں۔ کرناٹک اسمبلی کے لئے منتخب ہونے والے مسلم امیدواروں کی یہ تعداد گزشتہ 10 سالوں میں سب سے کم ہے۔ اس سے قبل اسمبلی میں 9 ممبران تھے جبکہ 2013 میں یہ تعداد 13 تھی، جن میں سے 11 کانگریس پارٹی کے تھے جبکہ 2 جے ڈی ایس کے ارکان اسمبلی تھے۔

ایسے وقت میں جبکہ جنوبی ساحلی علاقہ کی 12 سیٹوں پر بی جے پی نے قبضہ کر لیا ہے وہیں عبدالقادر 13 ویں سیٹ بچانے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے بی جے پی کے سنتوش کمار رائے بولیارو کو 19739 ووٹوں سے شکست دی۔ عبدالقادر نے 2013 کا چناؤ 29111 ووٹوں سے جیتا تھا۔

یو ٹی عبد القادر نے اپنا پہلا چناؤ 2007 میں جیتا تھا ، انہیں ان کے والد رکن اسمبلی یو ٹی فرید کے انتقال کے بعد اُلال سیٹ پر ہوئے ضمنی انتخاب میں امیدوار بنایا گیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے 2008، 2013 اوراب 2018 میں لگاتار جیت درج کی ۔

یو ٹی عبد القادر کو ایک طرف جہاں تیزی سے شہر کاری کی طرف بڑھتے اپنے حلقہ انتخاب منگلور کی ترقی کے لئے کافی کام کرنا ہے ۔ وہیں دوسری طرف اب وزیر بنائے جانے کے بعد ان کی ذمہ داری مزید بڑھ گئی ہے۔

کانگریس پارٹی نے کرناٹک کی 225 رکنی اسمبلی کے انتخابات میں 17 مسلم امیدواروں کو میدان میں اتارا تھا ۔ ریاستی وزراء آر روشن بیگ اور تنویر سیٹھ کے علاوہ دیگر موجودہ ارکان اسمبلی کو دوبارہ ٹکٹ دیا گیا جن میں فیروز نور الدین سیٹھ ، یو ٹی عبدالقادر، ڈاکٹر رفیق احمد اور بی اے محی الدین باوا شامل تھے۔

کرناٹک اسمبلی انتخابات میں 7مسلم امیدواروں نے جیت درج کی ہے، جو مندرجہ ذیل ہیں:

کنیز فاطمہ ۔ گلبرگہ نارتھ

رحیم خاں ۔ بیدر

آر روشن بیگ ۔ شیواجی نگر

ضمیر احمد خاں ۔ چامراج پیٹ

یو ٹی عبدالقادر ۔ منگلور

تنویر سیٹھ ۔ نرسمہا راجہ

این اے حارث ۔ شانتی نگر

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی

کانگریس کرناٹک میں لوک سبھا کی 20 سیٹں جیتے گی، وزیر اعلیٰ سدارامیا دعویٰ

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ  سدارامیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کرناٹک کی 28 میں سے 20 سیٹوں پر کامیابی کا پرچم لہرائے گی۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کے تئیں رائے دہندگان کا ردعمل اب تک بہت مثبت رہا ہے۔

بی جے پی کرناٹک حکومت کو دھمکی دے رہی، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کا سنگین الزام

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بی جے پی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کو دھمکی دے رہی ہے اور لوگوں میں یہ پیغام پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے کہ خراب نظم و نسق کی وجہ سے اب ریاست کی کمان گورنر کے حوالے کر دی جائے گی۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔