بنگلور میں سلک بورڈ پر سگنل فری ریامپ کی تعمیر کا ٹنڈر منظور

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 10th April 2018, 2:55 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 10؍اپریل(ایس او نیوز) شہر میں ٹریفک کے مسئلے کو قابو میں کرنے کے لئے ایک مستقل پہل کے طور پر 123کروڑ روپیوں کی لاگت پر سلک بورڈ جنکشن کے قریب تعمیر کیا گیا پراجکٹ تیار ہوچکا ہے۔

بی ڈی اے اور بی بی ایم پی کے اشتراک سے سلک بورڈ جنکشن کے قریب 2.84کلومیٹر طویل لوپ اور ریامپ تیار کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ 27 مارچ کوبی ایم آر سی ایل نے اس کاٹنڈر منظور کیا تھا اور 27 ماہ میں اسے پورا کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔ سلک بورڈ کے اختتام سے لے کر یہ ریامپ شروع ہوگا اور مصروف ترین ٹریفک کے مقامات سے گاڑیوں کو گزرنے میں اس سے مدد ملے گی۔ جے دیوا اسمبلی کی طرف یہ ریامپ ختم ہوگا اور سلک بورڈ سے جئے دیوا اسپتال کی طرف آنے والی گاڑیاں اس ریامپ کا استعمال کرکے آسانی سے نکل سکیں گی۔ اس کے ساتھ ہی اوٹر رنگ روڈ سے جئے دیوا اسپتال کی طرف آنے والی گاڑیاں بھی اس ریامپ کی مدد سے ریلوے برڈج پار کرسکیں گی۔ میٹرو ریل پراجکٹ کے دوسرے مرحلے کی تعمیر کا سلسلہ جو ان دنوں اس علاقے میں جاری ہے ا س ہم آہنگ کرتے ہوئے یہ پراجکٹ 798کروڑ روپیوں کی لاگت پر بنایا جارہا ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...