کانگریس لیجسلیچر پارٹی میٹنگ میں سدرامیا پھر غالب، ہنگامہ خیزی کے اندیشوں کے برعکس میٹنگ میں کسی نے بھی زبان نہیں کھولی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 18th December 2018, 9:25 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،18؍دسمبر(ایس او نیوز) حسب اعلان 22دسمبر کو ریاستی کابینہ میں توسیع کی تصدیق کرتے ہوئے آج سابق وزیراعلیٰ اور کانگریس لیجسلیچر پارٹی لیڈر سدرامیا نے تمام کانگریسی اراکین کو خاموش کردیا۔

آج سدرامیا کی قیادت میں بلگاوی کے سورنا سودھا میں منعقدہ کانگریس لیجسلیچر پارٹی میٹنگ کے دوران سدرامیا نے واضح کیا کہ 22 دسمبر کو کابینہ میں توسیع یقینی ہے۔ یہ قیاس کیا جارہاتھا کہ کانگریس لیجسلیچر پارٹی میٹنگ انتہائی ہنگامہ خیز ہوسکتی ہے، لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا اور سدرامیا تمام اراکین اسمبلی کواعتماد میں لینے میں کامیاب رہے۔ 22 دسمبر کو کابینہ میں توسیع کے متعلق اعلان کرکے سدرامیا نے ایک بار پھر وزارت کے لئے رسہ کشی کوہوا دے دی۔

سدرامیا نے یہ بھی واضح کیا کہ کابینہ میں توسیع کے مرحلے میں شمالی کرناٹک کو اولیت دی جائے گی، ساتھ ہی سرکاری بورڈز اور کارپوریشنوں کے لئے چیرمینوں اور مختلف سرکاری محکموں سے جڑے وزیر اعلیٰ کے پارلیمانی سکریٹریوں کے تقرر کو بھی آگے بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے بتایاکہ پارٹی اعلیٰ کمان کی منظوری کے لئے جلد ہی وہ کے پی سی سی صدر دنیش گنڈو راؤ ، نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹر پرمیشور اور دیگر قائدین کے ہمراہ دہلی جائیں گے اور 22 دسمبر کو طیشدہ پروگرام کے مطابق کابینہ میں توسیع کردی جائے گی۔

اس موقع پر سدرامیا نے کہاکہ ریاست میں کانگریس نے جے ڈی ایس کے ساتھ مل کر مخلوط حکومت قائم کی ہے، مخلوط حکومت میں کچھ نہ کچھ اختلافات کا ہونا فطری بات ہے۔ان تمام اختلافات کو وزیر اعلیٰ سے مشورہ کرکے سلجھانے کی حتی الامکان کوشش کی جائے گی۔ حالانکہ وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے کابینہ میٹنگ میں شرکت کا وعدہ کیا تھا، لیکن کانگریس پارٹی میں داخلی انتشار کی قیاس آرائیوں کو دیکھتے ہوئے انہوں نے خود کو میٹنگ سے دور ہی رکھا۔ اس سلسلے میں سدرامیا نے اراکین اسمبلی کو بتایا کہ ضرورت پڑنے پر اگلی لیجسلیچر پارٹی میٹنگ میں وزیراعلیٰ کو بھی مدعو کیا جائے گا۔ تاکہ اراکین اسمبلی اپنی جو بھی شکایتیں ہیں وہ راست طور پر وزیراعلیٰ کے سامنے پیش کرسکیں۔ اس دوران کانگریس قیادت سے ناراض وزیر رمیش جارکی ہولی، ستیش جارکی ہولی اور دیگر سینئر اراکین اسمبلی جن میں سینئر کانگریس قائدین روشن بیگ، رام لنگا ریڈی، ایم بی پاٹل ، کے سدھاکر وغیرہ آج کی سی ایل پی میٹنگ میں حاضر نہیں ہوئے اور اپنی غیر حاضری سے پارٹی کے بعض فیصلوں کے متعلق اپنی ناراضی کا اظہار کیا۔

اس دوران بعض اراکین اسمبلی نے ان کے حلقوں سے جڑے مسائل کی یکسوئی کے تئیں حکومت کے رویہ کو لاپروا قرار دیا اور کہاکہ ریاستی کانگریس قیادت وزیر اعلیٰ اور دیگر وزراء پر یہ دباؤ ڈالنے میں ناکام رہی ہے کہ کانگریس اراکین اسمبلی کے حلقوں کی طرف بھی توجہ دی جائے۔ سینئر اراکین نے اب بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کابینہ میں توسیع پارلیمانی الیکشن تک بھی نہیں ہوسکے گی۔ صرف اراکین اسمبلی کو دلاسہ دینے کے لئے نئی نئی تاریخوں کا اعلان کیا جارہا ہے۔ آج کی سی ایل پی میٹنگ میں کانگریس کے جملہ 119 اراکین اسمبلی وکونسل میں سے صرف 60 اراکین شامل رہے تقریباً 57 اراکین میٹنگ سے دور ہی رہے جن میں سے اکثریت اراکین کونسل کی رہی۔اس موقع پر سدرامیا نے پارٹی کے سبھی اراکین اسمبلی کو تاکید کی کہ پارٹی اور حکومت کے لئے پشیمانی کا سبب بننے والے بیان دینے سے ہر رکن اسمبلی گریز کرے۔

انہوں نے کہاکہ حالیہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی نے ملک کی پانچ میں سے تین ریاستوں پر قبضہ کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ ملک میں مقبولیت کی نئی بلندیوں کی طرف گامزن ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں بھی کانگریس کا مستقبل بہت ہی تابناک ہے، اسی لئے فرقہ پرست سیاسی پارٹی بی جے پی کے لالچ میں آکر کوئی رکن اسمبلی اپنی وفاداری تبدیل کرنے کی حماقت نہ کرے ، ساتھ ہی وزارت سے محرومی وغیرہ کی صورت میں برسر عام ایسے بیانوں سے گریز کریں جن سے پارٹی کی ساکھ متاثر ہو۔ اور اپوزیشن پارٹیوں کو اس کا استحصال کرنے کا موقع ملے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔