منڈیا میں کانگریس کومضبوط کرنے سدرامیا کی حکمت عملی، بہت جلد امبریش کو وزارت کا حصہ بنانے پر غور
بنگلورو:20/اپریل(ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ سدرامیا کی طرف سے حالانکہ ریاستی کابینہ میں توسیع کے متعلق اعلیٰ کمان سے منظوری لی جاچکی ہے، لیکن اس عمل کو وہ کب انجام دیں گے اس بارے میں اب تک انہوں نے کسی سے کچھ نہیں کہا ہے، تاہم وزیراعلیٰ کے قریبی ذرائع سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سابق وزیراعلیٰ ایس ایم کرشنا کے بی جے پی میں شامل ہوجانے کے بعد منڈیا ضلع میں کانگریس کو مضبوط کرنے کے مقصد سے سدرامیا ایک بار پھر معروف فلم اسٹار امبریش کو اپنی وزارت کا حصہ بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔یاد رہے کہ پچھلی کابینہ ردوبدل کے مرحلے میں سدرامیا نے امبریش کو وزارت سے بے دخل کرتے ہوئے ان کو دیا گیا ہاؤزنگ کا قلمدان واپس لے لیا تھا، اس کے بعد سے ہی امبریش جنتادل (ایس) یا بی جے پی میں شامل ہونے کے بارے میں سنجیدگی سے غورکررہے تھے۔ داخلی بغاوت کے سبب منڈیا ضلع میں جنتادل (ایس) کاوجود خطرہ میں پڑا ہوا ہے تو دوسری طرف امبریش کے کٹر سیاسی حریف سمجھے جانے والے ایس ایم کرشنا بی جے پی میں شامل ہوچکے ہیں ایسے میں امبریش کرشنا کے ساتھ بی جے پی میں رہنا پسند نہیں کریں گے، اسی لئے وزیر اعلیٰ سدرامیا نے منڈیا ضلع میں امبریش کی قیادت میں کانگریس کو دوبارہ مضبوط کرنے کی پہل کی ہے۔ امبریش بھی واضح کرچکے ہیں کہ کسی بھی حال میں وہ کانگریس پارٹی چھوڑنے والے نہیں ہیں۔ وزیر اعلیٰ سدرامیا نے حال ہی میں امبریش کے گھر پہنچ کر ان سے بات چیت کی، بتایا جاتا ہے کہ اس بات چیت کے دوران انہوں نے امبریش کو ان کی وزارت کا حصہ بننے پر آمادہ کرلیا ہے۔ حالانکہ کہا جارہاتھاکہ امبریش نے بی جے پی میں شمولیت پر رضامندی ظاہرکردی تھی، اور بی جے پی نے منڈیا حلقہ سے ان کی بیوی اوما لتا امبریش کو ٹکٹ دینے پر بھی آمادگی ظاہر کردی تھی، لیکن ایس ایم کرشنا کی شمولیت نے ان کے حساب کتاب کو بگاڑ دیا اور انہوں نے ایس ایم کرشنا کے ساتھ بی جے پی میں نہ رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔