بنگلورو،12؍اکتوبر(ایس او نیوز) سابق وزیراعلیٰ اور ریاست میں حکمران اتحاد کی رابطہ کمیٹی کے چیرمین سدرامیا نے ریاستی وزیر تعلیمات اور کابینہ میں بی ایس پی کے واحد نمائندہ این مہیش کے استعفے کو غیر اہم قرار دیا۔
اخباری نمائندوں کی طرف سے اس سلسلے میں کئی گئی سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مہیش کے استعفے سے کانگریس کا کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ وہ کسی اور پارٹی سے ہیں اور ہم کسی اور جماعت سے۔ مہیش وزارت میں رہیں یا نہ رہیں اس سے کانگریس کو کچھ فرق پڑنے والا نہیں ہے۔ بہتر ہے کہ اس سلسلے میں سوال خود مہیش سے کرلیا جائے۔
مرکزی سطح پر کانگریس بی ایس پی اتحاد ٹوٹنے کے متعلق ایک سوال کے جواب میں سدرامیا نے کہاکہ اس سلسلے میں کانگریس اعلیٰ کمان کی طرف سے جو بھی فیصلہ ہوگا وہی قطعی ہوگا۔ ریاستی سطح پر اس سلسلے میں فیصلے نہیں لئے جاتے۔ اگر قومی سیاست کے زیر اثر کوئی ریاستی وزیر مستعفی ہوجائے تو اس پر کیا کیا جاسکتاہے؟
دوسری طرف جے ڈی ایس نے بھی ریاستی وزارت سے این مہیش کے استعفے پر کوئی تبصرہ کرنے سے گریز کیا اور ان کے استعفے کو ان کا ذاتی فیصلہ قرار دیتے ہوئے خاموشی اختیار کرلی۔ وزیر اعلیٰ کمار سوامی نے یہ اشارہ دے کر این مہیش سے اپنا دامن بچالیا کہ ان کے استعفے کو منظوری کے لئے گورنر کے پاس بھیجاجائے گا۔