ناراض سابق وزیر اعلیٰ کا اپنے قریبی ساتھیوں کے ساتھ اجلاس سدارامیا کو کابینہ درجہ کا عہدہ دینے مخلوط حکومت کافیصلہ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 25th June 2018, 11:45 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،25؍جون(ایس او نیوز) ریاستی اسمبلی انتخابات کے بعد کانگریس پارٹی اکثریت سے جیت درج نہیں کرپائی تو ریاست میں مخلوط حکومت تشکیل پائی ۔ سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا پانسالہ انتہائی مشغول ترین ایام سے فراغت حاصل کرکے میسور،باگل کوٹ اور بادامی کا دورہ کرتے ہوئے تازہ دم ہونے کے لئے قدرتی جڑی بوٹیوں کا علاج کروارہے ہیں، سیاسی ماحول سے الگ رہ کر انتہائی راحت محسوس کررہے ہیں، کانگریس جے ڈی ایس کی مخلوط حکومت کوسدرامیا کو سیاسی سرگرمیوں میں دوبارہ لانے کیلئے ایک ترکیب سوجھی ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ کو کابینہ درجہ کا عہدہ دیا جائے ، وزیر اعلیٰ کمارسوامی نے فیصلہ کیا ہے کہ سدارامیا کو کابینہ کا حصہ بنایا جائے ۔

اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر جی پرمیشور نے کہا کہ سدرامیا کو کابینہ درجہ کا عہدہ دینے کیلئے فیصلہ کیا گیا ہے ، اس سلسلہ میں کل شام باضابطہ حکمنامہ ظاہر ہونے کا قوی امکان ہے ، کانگریس پارٹی کی جانب سے کوآرڈینیشن کمیٹی بنائی گئی ہے ۔ سدارامیا اس کے چےئرمین ہیں ،اب مخلوط حکومت کی جانب سے کوآر ڈی نیشن کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے سدارامیا کو چےئرمین بنایا جائے گا ،کمیٹی کے صدر سدارامیا کو کابینہ درجہ دینے کا کمارسوامی نے فیصلہ کیا ہے ۔ یہ کوآرڈینیشن کمیٹی مخلوط حکومت تشکیل دینے کیلئے حکمنامہ جاری کرنے کا حق مخلوط حکومت کو حاصل ہے ۔اس فیصلہ کے پیش نظر مخلوط حکومت سے تشکیل پارہی کوآرڈی نیشن کمیٹی کیلئے ودھان سودھا میں ایک خصوصی کمرہ مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔مخلوط حکومت کے وزیر اعلیٰ کمار سوامی کے بجٹ پیشی کے اقدام سے سابق وزیراعلیٰ سدارامیا ناراض بتائے جارہے ہیں، اجیرے میں قدرتی علاج کروارہے سدارمیا نے آج اپنے چند قریبی ساتھیوں کے ہمراہ ایک راز داری کا اجلاس کیا ۔

اس اجلاس میں تبادلہ خیال کے دوران سدارامیا نے کمارسوامی کے نئے بجٹ پیش پر ناراضی ظاہر کرنے کی بات سنی گئی ۔ کابینہ تشکیل سے لے کر بجٹ پیشی کے اقدامات تک کی تمام سیاسی سرگرمیوں سے غیر مطمئن سدارامیا کی جانب سے آج یہاں اپنے قریبی ساتھیوں کے ساتھ اجلاس کرنا سیاسی ایوانوں میں چہ میگوئیوں کا باعث بن گیا ہے ۔ قدرتی معالجہ کروارہے سدارامیا سے ملاقات کیلئے آج رکن اسمبلی بائرتی بسواراج ،منی رتنا ، ایس ٹی سوم شیکھر آے ہوئے تھے ۔ ان کے ساتھ دیگر تین تا چار اراکین اسمبلی بھی تھے ۔ ان تمام کے ہمراہ سدارامیا نے ایک خفیہ اجلاس کیا ،اس اجلاس میں مخلوط حکومت کے کام کے طریقہ پرناراضی ظاہر کی گئی ہے ۔ نئے بجٹ کے ضرورت نہ ہونے کے باوجود نیا بجٹ پیش کرنے پر آمادہ کمار سوامی اور ان کی تائیدکررہے نائب وزیر اعلی ٰ پرمیشور پر ناراضی ظاہر کی گئی ، خود نائب وزیر اعلیٰ تائید کریں تو کانگریس کی کیا اہمیت رہ جائے گی ؟ سابق کانگریس حکومت سے پیش کردہ بجٹ کے بعد دوسرا نیا بجٹ پیش کرنا کہاں تک درست ہے ؟ اس قسم کے عدم اطمینان کے سوالات کے ذریعہ سدارامیا نے کہا کہ نیا بجٹ پیش کرنے پر میری مخالفت کے فوری بعد کمار سوامی کا اے آئی سی سی کے صدر راہل گاندھی سے ملاقات کرتے ہوئے ان سے اجازت حاصل کرنا انتہائی تکلیف دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مخلوط حکومت میں کانگریس پارٹی کو کنٹرول کرنے کی کوشش ہورہی ہے۔اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو پارٹی کو نقصان ہوسکتا ہے ، خود پارٹی کے صدر مخلوط حکومت کے وزیر اعلیٰ کی تائید کرتے ہیں توکیا کہا جاسکتا ہے؟ آئندہ کی صورتحال کو دیکھ کر کوئی بھی فیصلہ کرنے پر اجلاس اختتام کو پہنچنے کی اطلاع ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...

تعلیمی میدان میں سرفہرست دکشن کنڑا اور اُڈپی ضلع کی کامیابی کا راز کیا ہے؟

ریاست میں جب پی یوسی اور ایس ایس ایل سی کے نتائج کا اعلان کیاجاتا ہے تو ساحلی اضلاع جیسےدکشن کنڑا  اور اُ ڈ پی ضلع سر فہرست ہوتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ ساحلی ضلع جسے دانشوروں کا ضلع کہا جاتا ہے نے ریاست میں بہترین تعلیمی کارکردگی حاصل کی ہے۔

این ڈی اے کو نہیں ملے گی جیت، انڈیا بلاک کو واضح اکثریت حاصل ہوگی: وزیر اعلیٰ سدارمیا

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ہفتہ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ لوک سبھا انتخاب میں این ڈی اے کو اکثریت نہیں ملنے والی اور بی جے پی کا ’ابکی بار 400 پار‘ نعرہ صرف سیاسی اسٹریٹجی ہے۔ میسور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سدارمیا نے یہ اظہار خیال کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ...