حکومت بھووی طبقات کی ترقی کیلئے ہرممکن تعاون کرے گی:وزیر اعلیٰ سدارامیا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 9th October 2017, 10:35 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،8/اکتوبر(ایس او نیوز)ریاستی وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہاکہ حکومت بھووی طبقات کی ہمہ جہت ترقی کے لئے ہرممکن سہولت وتعاون کرے گی اور سیاسی نمائندگی کے لئے کرناٹک پبلک سرویس کمیشن (کے پی ایس سی) میں نامزدگی سمیت مختلف مطالبات پورا کرنے کی ایماندارانہ کوشش کی جائے گی۔ یہاں بھووی ترقیاتی کارپوریشن کا افتتاح کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سدارامیا نے اس خیال کا اظہار کیا اور بتایاکہ گزشتہ مرتبہ کئے گئے وعدے کے مطابق بھووی ترقیاتی کارپوریشن قائم کیاگیاہے اور اس طبقہ کے تمام مطالبات پر سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے انہیں مرحلہ وار حل کرنے کی ہرممکنہ کوشش کریں گے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ریاستی وزیر برائے سماجی بہبود ایچ آنجنیا نے کہاکہ کچلے ہوئے بھووی طبقہ کو سماج کے اہم دھارے میں لانے کے مقصد کے تحت بھووی ترقیاتی کارپوریشن قائم کیاگیاہے جس کے لئے 50؍کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں جس کے ذریعہ فرقے اور دیگر سہولتوں کے ساتھ خود روزگار کا موقع فراہم کیا جائے گا۔ مذکورہ طبقہ کے افراد اس سے استفادہ کریں۔ سابق وزیر شیوراج تنگڈگی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھووی طبقہ کو ریزرویشن سمیت مختلف سہولیات فراہم کرنا، میسور علاقہ کے عوامی منتخب نمائندوں کے لئے قابل فخر ہے۔ انہوں نے بتایاکہ پہلے کرشنا راج وڈیر نے ریزرویشن جاری کیاتھا جس کے بعد آنجہانی دیو راج ارس نے اسے جاری رکھا اور اب وزیراعلیٰ سدارامیا مختلف سہولیات فراہم کررہے ہیں۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ ریاست میں پتھر پھوڑنے سے روکا جارہاہے۔ اس لئے متعلقہ علاقوں کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت دیں کہ پتھر پھوڑنے کی انہیں اجازت دیں اور یہ افراد بغیر کسی رکاوٹوں اور پریشانی کے اپنے پیشہ کو جاری رکھ سکیں۔ آنے والے اسمبلی اور پارلیمانی انتخابات میں مذکورہ طبقہ کانگریس کا بھرپور تعاون کرے گا اور ساتھ کارپوریشن کے لئے 500کروڑ روپئے مختص کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ بھووی ترقیاتی کارپوریشن کے صدر جی وی سیتارام نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ریاست کے تمام ضلع ہیڈکوارٹرس میں سدرامیشور بھون کی تعمیر کے ساتھ کسی یونیورسٹی کے لئے وائس چانسلر نامزد کیا جائے۔ بھووی طبقات کے اکثریتی علاقوں میں اقامتی اسکول قائم کئے جائیں اور انہیں سیاسی نمائندگی دی جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ کارپوریشن کو جاری 50؍کروڑ کے گرانٹ میں مزید اضافہ کیاجائے۔ اس موقع پر امڈی سدارامیشور سوامی جی، رکن اسمبلی مانپا وجل، منی رتنا، بی بی ایم پی کمشنر منجوناتھ پرساد، اڈیشنل چیف سکریٹری لکشمی نارائن اور دیگر موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔