دیوے گوڈا نے سدرامیا حکومت کوبدعنوان قرار دیا، مودی اور امت شاہ کی نکتہ چینی کرنے سے سابق وزیر اعظم کا انکار
بنگلورو، 20؍اپریل(ایس او نیوز) سابق وزیراعظم اور جنتادل (ایس) صدر ایچ ڈی کمار سوامی نے ریاست کی سدرامیا حکومت کو سب سے بدعنوان حکومت قرار دیا اور کہاکہ سدرامیا جو جنتادل (ایس) کو ختم کردینے کا خواب دیکھ رہے ہیں ریاستی عوام انہیں سبق سکھائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ سدرامیا کو چامنڈیشوری اسمبلی حلقے میں شکست یقینی ہے۔ سابق وزیراعظم نے ان قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا کہ ریاست میں معلق اسمبلی قائم ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ بہوجن سماج پارٹی کے ساتھ جنتادل (ایس) کا اتحاد اور حال ہی میں تلنگانہ کے وزیراعلیٰ چندر شیکھر راؤ کے دورۂ کرناٹک کے سبب ریاست میں جنتادل (ایس) کے امکانات اور روشن ہوچکے ہیں۔ سدرامیا پر سماج کو توڑنے کا الزام لگاتے ہوئے دیوے گوڈا نے کہاکہ لنگایت طبقے کو الگ مذہب کا درجہ دینے کی وکالت کرکے سدرامیانے سماج کو توڑنے کی کوشش کی ہے، لوگ ان قائدین کا ساتھ نہیں دیتے جو سماج کو توڑنے کا کام کرتے ہیں ۔ بادامی حلقے سے انتخاب لڑنے سدرامیا کے اعلان کو ان کی کمزوری سے تعبیر کرتے ہوئے دیوے گوڈا نے کہاکہ اس خوف سے کہ جنتادل (ایس) امیدوار جی ٹی دیوے گوڈا سدرامیا کوہرادیں گے، وزیر اعلیٰ نے بادامی حلقے سے بھی قسمت آزمانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کرناٹک کے عوام کانگریس اور بی جے پی حکومتوں کی بدنظمیوں کو پوری طرح سمجھ چکے ہیں اسی لئے اس بار وہ علاقائی قوت کو آزمانے کے موقف میں ہیں۔ وزیر اعظم مودی کے متعلق ان کے نرم موقف کی تصدیق کرتے ہوئے دیوے گوڈا نے کہاکہ وہ مودی پر غیر ضروری حملے کرنے کے قائل نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ پر بھی بلاوجہ حملہ کرنا نہیں چاہتے۔ جس دن مودی یا امت شاہ نے ان کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تو وہ ان دونوں کو بخشنے والے نہیں ہیں۔ راہل گاندھی کی طرف سے جنتادل(ایس) کو بی جے پی کی بی ٹیم قرار دئے جانے پر نکتہ چینی کرنے سے انکار کرتے ہوئے دیوے گوڈا نے کہاکہ راہل گاندھی ابھی کمسن ہیں ، سیاسی تجربے کی کمی کے سبب انہوں نے ایسا بیان دیاہے اسی لئے وہ ان کے متعلق سخت الفاظ استعمال کرنا نہیں چاہتے۔ دراصل کچھ لوگوں نے راہل گاندھی کوگمراہ کیاتھا، راہل گاندھی کو ان لوگوں سے ہوشیار رہنا چاہئے۔ ریاست کی سیاست میں کانگریس اور بی جے پی کی طرف سے جنتادل(ایس) کوغیر اہم قرار دئے جانے پر دیوے گوڈا نے کہاکہ 15مئی تک یہ لوگ جو چاہے کہہ لیں اس کے بعد انہیں خود پتہ چل جائے گا کہ ریاست کی سیاست میں غالب کون ہے اور مغلوب کون؟۔