امت شاہ کے الزامات پربھڑک گئے کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدارمیا، کہا، جیل گئے ہوئے شخص نے بنایا ؛ کرناٹک میں بھی جیل گئے ہوئے شخص کووزیراعلیٰ کاامیدوار
نئی دہلی، 27 جنوری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) کرناٹک اسمبلی انتخابات کولے کراب لیڈران کے درمیان بیان بازی تیزہوگئی ہے۔ بی جے پی صدر امت شاہ کی جانب سے کئے گئے حملے کے بعد کرناٹک کے وزیر اعلی سدارمیانے مورچہ سنبھالا اور انہوں نے امت شاہ کو’ ناسمجھ‘ اور ’ایکس جیل برڈ‘ (جو پہلے جیل جا چکا ہو) کہہ ڈالا۔اصل میں جمعرات کو ایک ریلی میں امت شاہ نے سدارمیاپر زبردست حملہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سدارمیا حکومت نے بدعنوانی کی تمام حدود کو پار کر دیا ہے۔ شاہ نے کہا کہ کرناٹک میں بدعنوانی اورسدارمیا ایک دوسرے کے مترادف ہیں۔ سدارمیا کا مطلب ہے کرپشن اورکرپشن کا مطلب ہے سدارمیا۔
جب امت شاہ کی اس بات پر سی ایم سدارمیا سے سوال کیا گیا تو انہوں نے الزام پر خاص توجہ نہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ امت شاہ کے پاس دماغ نہیں ہے، وہ ناسمجھ ہیں۔ اس کے بعد سدارمیا نے ٹوئٹر پر لکھا کہ کہتے ہیں کہ ایک ایکس جیل گئے شخص نے ایک دوسرے ایکس جیل برڈ کو ہمارے کرناٹک کے لئے سی ایم عہدے کا امیدوار بنایا ہے۔ ان کا ہدف بی جے پی کے صدر امت شاہ اور سابق کرناٹک وزیراعلی بی ایس یڈیورپا رہے ۔ وزیر اعلی سدارمیانے کہا کہ جو لوگ ان پر الزام لگاتے ہیں انہیں ثبوت کے ساتھ سامنے آناچاہئے۔سدارمیا کے ٹوئٹس کے جواب میں بی ایس یڈیورپا نے بھی ٹویٹ کیا اور کہاکہ ایک سی ایم جس نے لوک آیکت کو ختم کیا، اے سی بی کا غلط استعمال کیا اور خود کو بدعنوانی کے درجنوں معاملے میں کلین چٹ دے دی۔ اس کے ساتھ یڈی یورپانے یہ بھی یاد دلایا کہ انہیں تمام معاملات سے کلین چٹ مل گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ 2010 میں امیت شاہ کو سہراب الدین کے فرضی انکاؤنٹر کیس میں جیل بھیجاگیا تھا، تاہم بعد میں انہیں ثبوت کی غیر موجودگی میں رہاکردیا گیا تھا۔ دوسری طرف بی ایس یڈیورپا کو بدعنوانی کے الزامات پر وزیر اعلی کی کرسی چھوڑنی پڑی تھی ، انہیں تین ہفتے قید میں گزارنے پڑے تھے لیکن بعد میں انہیں کلین چٹ مل گئی تھی۔