ہندوستانی سیاست کے لئے تاریخی دن: سدارمیا، چندرابابو نائیڈو، ممتابنرجی اوردیگر لیڈروں نے جمہوریت کی جیت قرار دیا
بنگلورو ،19؍مئی (ایس او نیوز؍ایجنسی) کرناٹک اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے سے پہلے بی جے پی لیڈر یدی یورپا نے وزیراعلیٰ عہدہ سے استعفیٰ دے دیا۔ یدی یورپا کے استعفیٰ پر تمام لیڈروں نے ردعمل ظاہر کیا۔
کانگریس سمیت بی جے پی مخالف دیگر سیاسی جماعتوں نے یدی یورپا کے استعفیٰ کو جمہوریت کی جیت سے تعبیر کیا ہے۔ دراصل تمام کی نگاہیں مرکوز تھیں کہ کرناٹک میں بی جے پی کو شکست کا سامنا کرنا پڑے کیونکہ اس سے کانگریس یا تھرڈ فرنٹ کو فائدہ ہو۔
آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ چندرابابو نائیڈو نے کہاکہ وہ سبھی لوگ جو جمہوریت میں یقین رکھتے ہیں، وہ اس سے خوش ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم سب مل کر جمہوریت کو نقصان پہنچانے والوں کو سبق سکھا سکتے ہیں۔
کرناٹک کے سابق وزیراعلیٰ سدارمیا نے کہاکہ یہ ہندوستانی سیاست میں یہ تاریخی دن ہے۔ سدارمیا نے کہاکہ گورنر کا فیصلہ، اس جمہوریت پر دھبہ ہے۔ سدارمیا نے کہاکہ گورنر پر امت شاہ کا بہت دبائو تھا۔ انہوں نے کہاکہ یدی یورپا کے پاس فلورٹیسٹ کے لئے تعداد نہیں تھا۔
مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نےٹوئٹ کرکے کہا جمہوریت کی جیت کے لئے مبارکباد۔ کرناٹک کو مبارکباد، دیوگوڑا جی، کمار سوامی، کانگریس اور دیگر کو مبارکباد۔
جے ڈی ایس لیڈر کمار سوامی نے کہا کہ وہ گورنر کی طرف سے حکومت تشکیل کرنے کے لئے مدعو کئے جانے کا انتظار کررہے ہیں۔ کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے ٹوئٹ کیا کہ جب کٹھ پتلی کا کھیل دکھانے والا ناکام ہوجاتا ہے تو کٹھ پتلی گر جاتی ہے، ٹوٹ جاتی ہے۔
کانگریس لیڈر ڈی کے شیو کمار نے بھی ٹوئٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک مین جمہوریت کی جیت ہوئی ہے۔ آئین پر عمل کیا گیاہے۔ کانگریس کی طرف سے میں ان سبھی کا شکریہ ادا کرتا ہوں، جو ہمارے ساتھ کھڑے تھے۔
کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد نے کہاکہ ہم کانگریس اور جے ڈی ایس آزاد اور بی ایس پی کے ممبران اسمبلی کو مبارکباد دینا چاہتے ہیں، جنہوں نے مرکزی حکومت کے ذریعہ سبھی طرح کے لالچوں کی مخالفت کی۔ وہ پارٹی کے اصولوں اور پارٹی قیادت کے ذریعہ اٹھائے گئے فیصلے کے ساتھ کھڑے تھے۔