اُتر کنڑا کے سداپور میں عجیب واقعہ؛ گھر میں لگی آگ کو بجھانے فائر بریگیڈ تو پہنچ گیا مگر وہ پانی سے خالی نکلا
بھٹکل 3/ڈسمبر (ایس او نیوز) ضلع اُترکنڑا کے سداپور میں ایک عجیب واقعہ پیش آیا جب ایک گھر کو لگی آگ کو بجھانے فائر بریگیڈ تو پہنچ گیا، مگر وہ پانی سے ہی خالی تھا۔ واقعہ جمعہ کی شب کو پیش آیا۔
ایک انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سداپور تعلقہ کے بیڈکنی دیہات میں جمعہ کی شب کو گنپتی ایم نائک کے گائے کے شیڈ کو آگ لگ گئی جس پر گنپتی نے فائر عملے کو فون کرکے خبر دینے کی کوشش کی مگر کافی کوششوں کے باوجود فون نہیں لگ سکا، اس موقع پر کئی دیگر دیہاتیوں نے بھی فون لگانے کی کوشش کی مگر کوئی بھی کوشش کامیاب نہ ہوسکی، بالاخر دیہات کے دو لوگوں نے موٹر بائک پر سوار ہوکرچھ کلو میٹر دور کا فاصلہ طئے کرکے فائر اسٹیشن پہنچ گئے اور فائر بریگیڈ کے عملے کو واقعے کی جانکاری دی۔ اِدھر آگ آگے بڑھتے ہوئے پورے شیڈ کو جلا کر خاکستر کرنے کے بعد دھیرے دھیرے مکان کو اپنی لپیٹ میں لے رہی تھی اور دیہات کے لوگ اپنی مقدوربھر کوششوں سے آگ پر قابو پانے کی کوشش کررہے تھے۔
اس دوران بتایا گیا ہے کہ فائربریگیڈ کی گاڑی متعلقہ دیہات کی طرف پہنچ رہی تھی تو اچانک ڈرائیور نے دیہات کے داخلے پر ہی گاڑی کو روک دیا، کیونکہ آگ بجھانے والے ایک عملے نے محسوس کیا کہ ٹینک پانی سے خالی ہے،اس بات کی اطلاع اُن بائک سواروں کو دی گئی جو اُن کو واقعے کی جانکاری دینے کے بعد اُن کے پیچھے پیچھے آرہے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ اس موقع پر دیہاتیوں نے فائر عملے سے کہا کہ قریب ہی ایک جھیل موجود ہے جہاں سے ٹینک میں پانی بھرا جاسکتا ہے، مگر آگ بجھانے والے عملے نے بتایا کہ گاڑی کا پمپ بھی خراب ہے لہٰذا وہ جھیل سے پانی بھر نہیں سکتے۔ اس موقع پر دیہات کے کچھ لوگوں نے سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے فائر ٹرک کو نقصان بھی پہنچایا۔
اُدھر شیڈ جلنے کے بعد مکان کے اندر کی چیزیں آگ کی لپیٹ میں آنے کے بعد اطراف میں بھی پھیلنے کا خدشہ بڑھ رہا تھا، دیہات کے سبھی لوگ آگ پر قابو پانے پلاسٹک بالٹیوں اور دیگر برتنوں کے ذریعے کوشش میں جٹے ہوئے تھے،پانی، ریت اور جو کچھ ہاتھ میں ملا، اُس کی مدد سے آگ پر قابو پانے کی کوشش کی جارہی تھی، بعد میں پانی سپلائی کرنے والے واٹر مین کو بھی جگادیا گیا اور پانی چھوڑنے کے لئے کہا گیا، جس کے بعد نلوں میں آنے والے پانی کی مدد سے بالٹیوں میں بھر بھر کر آگ کو بجھانے کی کوشش میں تیزی لائی گئی اور کافی کوششوں کے بعد آگ پر قابو پالیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق آگ لگنے سے شیڈ کے ساتھ ساتھ مکان کا کافی حصہ تو جل کر خاکستر ہوگیا البتہ حادثے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔
گھر مالک گنپتی نے بتایا کہ گھر کے اندر رکھی ہوئی تمام قیمتی چیزیں، فرنیچرس، کپڑے سب کچھ جل کر خاک ہوگئے اور قریب 30 لاکھ مالیت کا نقصان ہوا۔ گنپتی نے گائوں والا کا شکریہ ادا کیا جن کی کوششوں سے آگ پر قابو پالیا گیا۔
بتایا گیا ہے کہ کافی عرصے سے سداپور کے فائر اسٹیشن کی حالت نہایت خستہ ہے اور وہاں کا لینڈ لائن فون بھی کافی دنوں سے بند ہے جبکہ ٹول فری نمبر 101 پر کال کرنے پر کچھ ٹیکنیکل خامیوں کی وجہ سے سداپور فائر اسٹیشن کو کنیکٹ نہیں کررہا ہے۔
اخبار نے اپنی رپورٹ میں سرسی فائر ڈیویژن کے آفیسر جے این ایمانویل کا بیان بھی درج کیا ہے جس نے بتایا ہے کہ فائر انجن کا ٹینک خالی نہیں تھا، البتہ اُس میں پانی کم تھا۔