عدالت نے فوج افسران کے خلاف تادیبی کارروائی پر لگائی روک

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 12th February 2018, 8:12 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی12 فروری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا ) سپریم کورٹ نے آج جموں کشمیر پولیس کو میجر آدتیہ کمار سمیت فوج کے افسران کے خلاف کوئی ’’ تادیبی اقدامات‘‘ اٹھانے سے روک دیاہے ۔ میجر آدتیہ کمار کو شوپیاں فائرنگ معاملے میں ملزم قرار دیا گیا ہے جس میں تین شہری جاں بحق ہو گئے تھے۔ چیف جسٹس دیپک مشرا اور جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کے بنچ نے لیفٹیننٹ کرنل کرم ویر سنگھ کے وکیل سے ان کے پٹیشن کی کاپیاں اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال اور جموں کشمیر حکومت کے دفاتر کو بھی بھیجنے کے لئے کہا ہے ۔ لیفٹیننٹ کرنل کرم ویر سنگھ میجر آدتیہ کمار کے والد ہیں ، آدتیہ کمار 10 گڑھوال را ئفلس میں میجر ہیں۔ اس کیس میں وینو گوپال کی مدد مانگنے کے علاوہ بنچ نے ریاستی حکومت کو درخواست پر دو ہفتے کے اندر جواب دینے کی ہدایت بھی دی ہے ۔ ایک عبوری اقدام کے طور پر عدالت نے ریاستی حکومت کو فوجی افسران کے خلاف کوئی تادیبی اقدامات نہ اٹھانے کا حکم دیاہے۔ عدلیہ نو فروری کو کرم ویر سنگھ کی عرضی پر سماعت کے لیے راضی ہوگئی تھی ،وکرم سنگھ نے اپنے بیٹے کے خلاف درج ایف آئی آر منسوخ کرنے کی درخواست کی ہے۔کرم ویر سنگھ نے کہا کہ ان کے بیٹے کانام ایف آئی آر میں غلط طریقے سے ڈالا گیا ہے ان کی دلیل ہے کہ یہ واقعہ فوج کے ایک قافلے سے منسلک ہے جو مسلح افواج کے خصوصی حقوق ایکٹ کے تحت آنے والے علاقے میں فوج کی ڈیوٹی پر تھا، سنگ باری کر رہی بھیڑ نے فوج کی گاڑی کو الگ تھلگ اور نقصان پہنچادیا تھا ۔ شوپیاں کے گنووپورہ گاؤں میں پتھراؤ کر رہی بھیڑ پر فوجی اہلکاروں کی فائرنگ میں تین شہری جاں بحق ہوگئے تھے ۔ وزیر اعلیٰ نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا تھا۔ میجر کمار سمیت 10 گڑھوال را ئفلس کے اہلکاروں کے خلاف رنبیر پینل کوڈ کی دفعہ 302 (قتل) اور 307 (اقدام قتل ) کے تحت ایف آئی آر درج کیا گیا تھا۔ درخواست گزار نے فوجیوں کے حقوق کی حفاظت اور کافی معاوضہ کے لئے ہدایات کا حکم دینے کی درخواست کی ہے تاکہ اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران کی گئی کارروائی کے لئے مجرمانہ مقدمات چلا کر کسی بھی فوجی اہلکار کو پریشان نہیں کیا جائے۔ عرضی میں ان لوگوں کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کرنے کی مانگ کی گئی ہے جو دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے اور جن کی سرگرمیوں کی وجہ سے حکومتی املاک کو نقصان پہنچاہے ۔کرم ویر سنگھ نے عرضی میں یہ بھی کہا ہے کہ ان کے بیٹے کا ارادہ فوجی اہلکاروں اور سرکاری املاک کو بچانے کا تھا، تاہم یہ سوال ہے کہ اگر وہ حکومتی املاک کو بچانے کی کوشش کر رہے تھے تو پھر فائرنگ براہ راست شہریوں کے سینے اور کندھوں پر کیوں کر پیوست ہوئی ؟ عرضی گذرا نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ لوگوں نے ایک جونیئر کمیشنڈ افسر کو پکڑ لیا تھا، وہ لوگ ان کاپیٹ پیٹ کر قتل ہی والے تھے کہ بھیڑ کو منتشر کرنے اور عوامی جائیداد کی حفاظت کے لئے تنبیہ کے لیے گولیاں چلائی، مگر افسوس کی بات یہ رہی ہے کہ وہ گولیاں شہریوں کے سینے میں کیوں کر پیوست ہوئیں ، تاہم عدلیہ نے فوجیوں کے خلاف تادیبی کاروائی پر روک لگادی ہے ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...