راجستھان میں محکمہ صحت نے پوچھا ڈاکٹروں کی ذات، حکومت نے کہا یہ سر پھرے افسر کا حکم ہے؛ کانگریس نے کہا یہی بی جے پی کی ذہنیت ہے
جے پور،22جون(آئی این ایس انڈیا / ایس او نیوز ) راجستھان حکومت کے ایک عجیب و غریب فیصلے سے بھاری تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے کیونکہ ریاست کے محکمہ صحت نے حکم جاری کرتے ہوئے ڈاکٹروں سے اُن کی ذات بتانے کے لئے کہا ہے۔یہ حکم تمام ضلعی صحت کے حکام کو بھیجا گیا ہے۔حکم میں صحت کے حکام سے یہ بتانے کے لئے کہا گیا ہے کہ وہ یہ بتائیں کہ کونسا ڈاکٹر کس ذات کا ہے،ساتھ ہی ڈاکٹروں کی تعیناتی کہاں اور کتنے دنوں سے ہے، بتایا گیا ہے کہ تمام ضلعی صحت کے حکام سے ڈاکٹروں کی ذات سے متعلق محکمہ صحت ہیڈکوارٹر کو بھیجنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔
راجستھان محکمہ صحت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر وی کے ماتھر نے سرکلر جاری کرنے کے بعد اس سرکیولر جو وجہ بتائی ہے وہ حیران کرنے والی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صحت کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے ایسا کیا گیا ہے۔انہوں بتایا کہ ذات کی بنیاد پر ڈاکٹر کی معلومات ہونے سے بہتر کام ہوگا اور ہمیں کام میں آسانی ہو گی۔
اگرچہ راجستھان حکومت نے محکمہ صحت کے اس حکم کو مسترد کردیا ہے اوروزیر صحت کالی چرن صراف نے اس سرکلر کو سر پھرے افسر کا حکم قرار دیا ہے۔ساتھ ہی انہوں نے ان کے خلاف کارروائی کرنے کی بھی بات کہی ہے۔ وہیں وزیر جی کی سختی کے بعد جب محکمہ صحت ڈائریکٹر سے دوبارہ بات کی گئی تو ان کے سُر بھی بدل گئے ہیں۔ بعد میں پوچھے جانے پر ڈاکٹر ماتھر نے متعلقہ سرکلر کو ٹائپنگ کی غلطی بتایا ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کی ذات پوچھنے کی معلومات غلط ہے، جبکہ حکم پر باقاعدہ ان کے دستخط موجود تھے۔
اپوزیشن پارٹی کانگریس نے اس پورے معاملے کو بی جے پی کی ذہنیت سے جوڑ کر بتایا ہے۔کانگریس کا کہنا ہے کہ بی جے پی نے جو اپنی مجلس عاملہ کا اعلان کیا ہے، اس میں بھی ذات کا حوالہ دیا گیاہے۔کانگریس کے ترجمان نے الزام لگایا کہ بی جے پی ڈاکٹروں میں بھی سماج کو بانٹنے کا کام کر رہی ہے۔