شیوسینا نے بلوچستان اور کشمیر کے مسئلے پر وزیر اعظم مودی کو آڑے ہاتھ لیا
ممبئی، 24؍اگست ؍(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)یوم آزادی کی تقریر میں بلوچستان کا ذکر کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی پر نشانہ سادھتے ہوئے شیوسینا نے بدھ کو پوچھا کہ کیا بلوچ رہنماؤں کو بچانے کے لیے وہ فوج بھیجیں گے، جن پر ان کے بیان کی حمایت کرنے کے لیے غداری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ پاکستان میں تین سرکردہ بلوچ رہنماؤں کے خلاف غداری سمیت پانچ مقدمات درج کئے گئے ہیں ۔ان لیڈروں نے بلوچستان کی جدوجہد کو لے کر مودی کے بیان کی حمایت کی تھی۔شیوسینا نے اپنے ترجمان اخبار ’سامنا‘لکھاکہ وزیر اعظم مودی کے بیان کی حمایت کرنے کے لیے ان لیڈروں کو بھاری قیمت چکانی پڑی ہے ۔ملک کے خلاف جنگ چھیڑنے سمیت سنگین جرائم میں ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔یہ پاکستان کے ظالمانہ رویے کا حصہ ہے۔ترجمان میں کہا گیا ہے کہ ہمارے وزیر اعظم اب ان کی حمایت میں کیا کریں گے؟ کیا وہ پاکستان سے بلوچ لیڈروں کو بچانے کے لیے فوج بھیجیں گے یا پھر وہ پاکستان کی اس کاروائی کی مذمت کرتے ہوئے ایک بار پھر تقریر کریں گے؟ یہ لیڈر اس لیے مشکل میں پھنس گئے ہیں کیونکہ انہوں نے وزیر اعظم مودی کی تقریر کی حمایت کی تھی ۔شیو سینا نے کشمیر میں پاکستانی پرچم لہرانے والے لوگوں کے خلاف مودی کی طرف سے کارروائی کے منصوبے پر بھی سوال کھڑا کیا ۔