مودی نے گجرات انتخابات کو ایک تماشہ بنادیا : شیو سینا
ممبئی،11؍دسمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) گجرات اسمبلی انتخابات کی مہم میں نریندر مودی کے بیانات پر نشانہ لگاتے ہوئے این ڈی اے کے اتحادی پارٹی شیوسینا نے کہا ہے کہ گجرات انتخابات میں مودی قومی لیڈر کم، علاقائی لیڈر زیادہ بن گئے ہیں۔ شیو سینا نے مودی پر انتخاب میں تماشہ کرنے اور انتخاب کو غیر معیار بنانے کا بھی الزام لگایا ۔ شیو سینا نے کہا کہ مودی کا اپنے انتخابی مہم میں کانگریس کو نشانہ بنا نے کے لیے ترقیاتی ماڈل پر مبنی مباحث کو چھوڑ کر مغلیہ سلاطین کی قبرکھودنے کا کام کیا ہے ۔ شیو سینا نے اپنے ترجمان ’’سامنا ‘‘ کے ایک ادار یہ میں لکھا کہ گجرات کے لوگوں نے ان تمام وجوہات سے 22 سالوں سے نگریس کو مسترد کردیا ہے۔ مودی اپنی آبائی ریاست میں ترقی اور ترقی نکات پر مبنی مباحث کو چھوڑ کر توتو اور میں میں میں مصروف ہیں ۔ اداریہ میں لکھا ہے کہ کیسے مودی اپنی ریلیوں میں کبھی جذباتی توکبھی بہت ہی جارحانہ ہوجاتے ہیں۔ شیوسینا نے کہا کہ مودی نے یہ دعوی کر خود کو چھوٹا بنالیاہے کہ منی شنکر ایر کے ان کے خلاف ’’نیچ ‘‘ کہے جانے پر گجرات کے وقار کی توہین ہوئی ہے ۔اداریہ میں کہا گیا ہے کہ گجرات انتخابی مہم ڈرامے بازی، جذباتی تقاریر ، اور مگر مچھ کے آنسو بہانے نیز بھڑکانے تک پہنچ گئی ہے ۔ اور انتخاب کے آخری مرحلے کی مہم میں مودی ’میرے ملک کے لوگ میرا خاندان ہیں‘ کہہ کر بہت پرجوش ہو جاتے ہیں۔ اداریہ میں سوال کیا گیا ہے کہ سابق صدر، وزیراعظم اور دیگر سینئر رہنماؤں کااس ملک کے لوگوں سے کوئی تعلق نہیں تھا؟ اندرا گاندھی جیسے رہنما نے ملک کے لئے اپنی زندگی قربان کردی، جبکہ بہت سے دوسرے نے ملک کے لئے جیل کی سزا بھی اختیار کی ؛ لیکن ان کا کوئی رشتہ ملک کے باشندوں سے نہیں تھا۔ شیو سینا نے اپنے اداریہ میں لکھا ہے کہ سرحد پر اپنی جان قربان کرنے والے بھی اسی ملک کا حصہ ہیں ۔ شییو سینا نے اپنے اداریہ میں کہا ہے کہ یہ اسی ریاست کی دین ہے کہ جس نے ہمیں مودی کی شکل میں ایک وزیر اعظم دیا تھا اور بی جے پی نے 22 سال تک اقتدار پر قبضہ جمایا تھا ۔ اداریہ میں سوال کرتے ہوئے لکھا کہ انتخابی مہم میں بی جے پی غیر معیاری سیاست کیوں کر رہی ہے ، اداریہ میں اس کا جواب درج ہے کہ جب مہاراشٹر انتخابات میں ہم نے افضل خان کا ذکر کیا تھا تب بی جے پی نے اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم انتخابی مہم میں سطحیت کے شکار ہوگئے ہیں ؛ لیکن مودی نے خود ہی گجرات انتخابی مہم میں مغلیہ دور اقتدرا کا ذکر کر کے اپنی قلعی کھول دی ۔ غور طلب ہے کہ 2014 کے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے اپنے رہنماؤں کو’’افضل خان کی اولاد‘‘ کہنے پر شیوسینا سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔