مہاراشٹر:اسکولی کتابوں میں سیکس کے قصے پر شیو سینا نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیا
ممبئی 14فروری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)ہندوستان میں اسکولی تعلیم میں سیکس ایجوکیشن شامل کرنے کو لے کر طویل مدت سے بحث چل رہی ہے ۔ اس سمت میں ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے مہاراشٹر کے سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم پہلی کلاس سے پانچویں کلاس کے بچوں کیلئے ورجینٹی اورسیکس کی معلومات دینے کے لیے ایک کتاب تیار کی گئی ہے۔اس کتاب کے ایک حصے میں لکھا ہے کہ وہ جوش میں آگیا ، اس نے اس کا ہاتھ پکڑ ا، وہ سیکس کیلئے آگے بڑھا تو لڑکی نے پوچھاکہ اگر میرا پردہ بکارت زائل ہوگیا تو مجھے کون قبول کرے گا ؟۔اس نے اس سے کہا کہ کھانا دیتے وقت اسے کپڑے نہیں پہننے چاہئیں۔ای ٹی وی اردوکے مطابقبال نچی کیت نام کی اس کتاب کو بھارتی وچار سادھنا پونے نے پبلش کیا ہے ۔ کانگریس لیڈر رادھا کرشن وکھے پاٹل کا دعوی ہے کہ اس کتاب کو اسکولوں کی لائبریری میں پہلی جماعت سے پانچویں تک کے بچوں کیلئے رکھا جائے گا۔شیو سینا نے اپنے ترجمان سامنا میں اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ ونود تاوڑے کی نئی حصولیابی ہے ، طلبہ پریشان ہیں ، اساتذہ حیران ہیں اور والدین ناراض ہیں۔وکھے پاٹل نے سوال اٹھایا کہ اس کا چھوٹے بچوں کے دماغ پر کیا اثر پڑے گا۔ جبکہ وزیر تعلیم ونود تاوڑے کا کہنا ہے کہ اس معاملہ پر وہ بعد میں تبصرہ کریں گے ۔ دریں اثنا وکھے پاٹل نے ریاستی حکومت پر کتابوں کی خریداری میں گڑبڑی کا بھی الزام عائد کیا ہے۔