حلال وحرام کے فتوے جاری کرنا مفتیان دین متین کا استحقاق ہے: امام کعبہ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 25th October 2017, 4:49 PM | خلیجی خبریں |

ٰریاض،25؍اکتوبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )امام کعبہ شیخ ڈاکٹر صالح بن حمید نے کہا ہے کہ حلال خوراک کا موضوع صرف کھانے تک محدود نہیں، پینے کی اشیاء اور ادویہ کے معاملات بھی بحث طلب ہیں، حرام خوراک کے جسم پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ سعودی عوام بھی پاکستان سے اسی طرح والہانہ محبت کرتے ہیں جس طرح پاکستانیوں کے دلوں میں سعودی عرب کے لیے محبت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے فیصل مسجد کیمپس میں یونیورسٹی کی فکلٹی آف شریعہ ایں ڈ لاء کے زیر اہتمام حلال خوراک کے موضوع پر دو روزہ عالمی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس میں سعودی سفیر نواف المالکی ، وزیر مملکت برائے سائنس و ٹیکنالوجی، میر دوستین حسین ڈومکی، وزیر مواصلات ڈاکٹر عبدالکریم، ریکٹر جامعہ ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی ، جسٹس (ر) خلیل الرحمن، امام کعبہ کے ہمراہ وفد کے آنے والے اراکین ، نائب صدور جامعہ، ڈین فیکلٹی آف شریعہ اینڈ لاء، ڈاکٹر طاہر حکیم اور جامعہ کے دیگر اعلیٰ عہدیداران کے علاوہ 60 ملکی وغیر ملکی مقالہ نگار بھی موجود تھے۔امام حرم نے کہا کہ حلال و حرام کا فرق قرآنی آیات میں آیا ہے اور سعودی عرب کی اسلامی فقہ اکیڈمی اس موضوع پر کئی ایک کانفرنس و نشستوں کے انعقاد کے بعد کئی ایک سفارشات بھی جاری کر چکی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حلال اور حرام کے حوالے سے بے جا فتوی جاری کرنا مناسب اقدام نہیں اور اس کام کو جید مفتیان اور علماء تک ہی محدود رکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے اسلامی یونیورسٹی کی خدمات کو سراہا اور کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد دی۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میر دوستین خان ڈومکی نے کہا کہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے حلال خوراک کی اہمیت کے پیش نظر پاکستان حلال اتھارٹی کے نام سے ایک ادارہ بنانے کا عزم کیا ہے جو کہ پارلیمنٹ سے پاس ہو چکا ہے اور جلد اپنا کام شروع کر دے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مسلمانوں کی حلال خوراک کی ضروریات کے پیش نظر جامع حکمت عملی کے لیے مل کر کام کرنا ہو گا۔ سعودی سفیر نواف المالکی نے کہا کہ حلال خوراک کی مسلم معاشروں میں رسائی تمام مسلم ریاستوں کی ذمہ داری ہے اور اس مقصد کے حصول کے لیے اجتماعی اقدامات کی ضرورت ہے۔ریکٹر جامعہ ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی نے کہاکہ حلال خوراک کا شعبہ بہت اہمیت کا حامل ہے جو کہ ملکی معیشت میں بامعنی کردار ادا کرسکتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ عالمی حلال مارکیٹ اس وقت 700 بلین ڈالر تک پہنچ چکی ہے اس کی طلب میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا 2020 تک مشرق وسطیٰ کی حلال گوشت کی طلب میں ایک ملین میٹرک ٹن کا اضافہ متوقع ہے اورمسلم دنیا کو حلال گوشت کی رسائی اور اس ضمن کے تمام مراحل جیسے ٹرانسپورٹ، اس کی اسٹوریج وغیرہ کیلئے مل کر سوچنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے سرسبز میدانوں سے استفادہ کر کے ملکی معیشت کے ساتھ ساتھ امت مسلمہ کی حلال گوشت کی طلب کو بھی پورا کیا جا سکتا ہے۔صدر جامعہ ڈاکٹراحمد یوسف الدریویش نے امید ظاہر کی کہ یہ کانفرنس حلال خوراک کی مسلم معاشروں میں بڑھتی طلب، تقدس اور اس بارے میں پالیسیوں کے حوالے سے ایک اہم کانفرنس ثابت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ جامعات کا کردار حلال خوراک کے حوالے سے کلیدی حیثیت رکھتا ہے اور اسلامی یونیورسٹی جیسے اداروں کے جید علماء، اسکالرز، محققین مسلم معاشروں کو اس حوالے سے ایک اچھا روڈ میپ دے سکتے ہیں۔کانفرنس سے وزیر مواصلات ڈاکٹر حافظ عبدالکریم، سابق ریکٹر جامعہ وچیئرمین حلال کمیٹی جسٹس (ر) خلیل الرحمن نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا۔ کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے قبل ازیں ڈاکٹر طاہر حکیم، ڈین کلیہ شریعہ و قانون نے بھی خطاب کیا اور کانفرنس کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔ کانفرنس میں نائب صدور جامعہ ، ڈائریکٹر جنرل، ڈینز اور کانفرنس کے 60 سے زائد مقالہ نگار بھی شریک تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل کا کھلاڑی ابوظبی انڈر۔16 کرکٹ ٹیم میں منتخب؛

بھٹکل کے معروف اور مایہ ناز بلے بازاور کوسموس اسپورٹس سینٹر کے سابق کپتان ارشد گنگاولی کے فرزند ارمان گنگاولی کو ابوظبی انڈر۔ 16 کرکٹ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جو جلد منعقد ہونے والے انڈر 16  ایمریٹس کرکٹ ٹورنامنٹ میں اپنے کھیل کا مظاہرہ کریں گے۔

ووٹنگ کے لئے خلیجی ممالک سے لوٹ آئے تیس ہزار سے زائد ملیالیس ؛ گلف کی مختلف جماعتوں پر لگی ہیں بھٹکل اور اُترکنڑا کے ووٹروں کی نگاہیں

ملک میں لوک سبھا کے  دوسرے مرحلہ  کے  انتخابات  جمعہ  26 اپریل کو ہونے والے ہیں ، جس میں  پڑوسی ضلع اُڈپی، مینگلور اور پڑوسی ریاست کیرالہ شامل ہیں۔ مگر اس بار  مودی حکومت سے ناراض   اور ملک میں جمہوری کو اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے  کیرالہ کے تیس ہزار افراد صرف ووٹنگ کےلئے ...

قطر میں بھٹکل مسلم جماعت کی خوبصورت عید ملن تقریب

بھٹکل مسلم جماعت کی طرف سے حسب سابق۲ شوال  مطابق ١١ اپریل  بروز جمعرات قطر کے مختلف علاقوں میں رہائش پذیر بھٹکلی احباب کے لئے عید ملن کے نام سے ایک گیٹ ٹوگیدر تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں بچوں نے اپنی گوناگو صلاحیتوں کا مظاہرہ پیش کرتے ہوئے شریک حاضرین سے داد و تحسین حاصل ...

متحدہ عرب امارات میں شدید بارش؛ نظام زندگی مفلوج، عمان میں 18 افراد جاں بحق

  متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور اس کے گردونواح میں منگل کو طوفانی بارش ہوئی۔ صورتحال ایسی ہو گئی کہ متحدہ عرب امارات میں ہر طرف پانی ہی پانی نظر آیا۔ سیلاب کے باعث کئی شہر جام ہو گئے۔ وہیں، پڑوسی ملک عمان میں شدید بارشوں سے آنے والے سیلاب کے باعث 18 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

عمان میں سیلاب سے تباہی، 13 افراد جاں بحق، لاپتہ لوگوں کی تلاش جاری

مشرق وسطیٰ کے شہر عمان میں اس وقت سیلاب نے زبردست تباہی مچا رکھی ہے۔ اتوار سے ہی عمان میں سیلاب کا قہر دیکھنے کو مل رہا ہے اور پیر کے روز بھی موسلادھار بارش کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ موصولہ اطلاع کے مطابق اب تک اس سیلاب نے 13 لوگوں کی جان لے لی ہے اور کئی دیگر لاپتہ ہیں جن کی تلاش ...

سعودی عربیہ میں روڈ ایکسڈینٹ کے کیس میں پھنسا ہے بھٹکل کا ایک نوجوان؛ بھٹکل کمیونٹی جدہ اور بھٹکل مسلم خلیج کونسل سے مدد کی اپیل

  بھٹکل بیلنی کا ایک  28 سالہ نوجوان محمد خالد ابن محمد جعفر گذشتہ چار سال سے   سعودی عربیہ کے   تيماء  میں معمولی  روڈ ایکسیڈنٹ کے   ایک کیس میں بری طرح پھنس گیا ہے اور عدالت نے اُس پر 34500 ریال (قریب سات لاکھ ہندوستانی رقم ) کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ نوجوان کا کہنا ہے کہ اُس کی ...