عدم اعتمادکی تجویزسے پہلے اپنے ’’شترو‘‘کے نشانے پرآئی مودی سرکار، پارلیمنٹ اوربی جے پی لیڈران سیٹ بیلٹ باندھ لیں، آگے مشکل وقت ہے : شتروگھن سنہا
نئی دہلی19 مارچ (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) مودی حکومت چار سال میں سب سے بڑی آزمائش کے دہانے پر کھڑی ہے، اپوزیشن نے مودی حکومت کے خلاف پارلیمنٹ میں پہلی بار عدم اعتماد لانے کی تیاری کر لی ہے۔ این ڈی اے کے پرانے ساتھی بھی سرُ تبدیل کر رہے ہیں۔ آج ہنگامہ کی وجہ سے لوک سبھا میں عدم اعتمادکی تجویز پیش نہیں ہو سکی۔اس درمیان پارلیمنٹ اور حکومت کے حالات پر اپنی ہی جماعت کے شدید ناقد شتروگھن سنہا نے ٹوئٹر کے ذریعہ مودی حکومت کے دور اقتدارمیں آنے والی مصیبتوں کی پیشگوئی کی ہے ۔ شتروگھن سنہا نے کہا کہ ہم سیٹ بیلٹ باندھنے کامشورہ دیتے ہیں کیوں کہ آگے وانے والا وقت مشکل ہے ۔ ہم نے پہلے ہی بغیر کام کاج والے پارلیمنٹ سیشن کااندازہ لگایا تھا۔ پارلیمنٹ سیشن میں ہمارے لوگوں کی بھیڑ کی وجہ سے مشکل دن ہمارا تعاقب کر رہا ہے ۔ انہوں نے مزید لکھاکہ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ یہ آخری پارلیمنٹ سیشن ہے، میں درخواست کرتا ہوں کہ یہ سیشن مکمل ہونے دیں، کام نہ کرنے والے پارلیمنٹ میں بہت سے ضروری کام ہو رہے ہیں،جہاں اپوزیشن جیتنے کی راہ پر ہے ۔ مودی حکومت کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے پارٹی عدم اعتماد کی تجویز لانے میں کامیاب ہوگی یا نہیں یہ بڑا سوال بنا ہوا ہے۔ آج بھی لوک سبھا میں تیلگو دیشم پارٹی وائی ایس آر کانگریس کے ممبران پارلیمنٹ کے ہنگامے کی وجہ سے ایوان کی کارروائی پورے دن کے لئے ملتوی کر دی گئی۔ اس سے پہلے دوپہر 12 بجے تک کے لئے ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی گئی تھی۔ اگرچہ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ عدم اعتماد کی پیشکش پر بحث کے لئے تیار ہے۔اس دوران وائی ایس آر کانگریس اور ٹی ڈی پی نے حکومت پر الزام لگایا ہے کہ عدم اعتماد کی پیشکش کو روکنے کے لئے اے آئی اے ڈی ایم کے ایم پی جان بوجھ کاویری پانی کے تنازعات کے معاملے پر ہنگامہ کر رہے ہیں۔وائی آئی اے ایس آر کانگریس اور ٹی ڈی پی مودی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تجویز لوک سبھا میں پیش کرنا چاہتی ہے۔ دونوں جماعتوں کو کانگریس، ٹی ایم سی، آر جے ڈی، این سی پی، نیشنل کانفرنس، لیفٹ سمیت دیگر جماعتوں نے ساتھ دینے کا وعدہ کیا ہے۔عدم اعتماد کی پیشکش پر حکومت کی اتحادی شیوسینا نے کہا ہے کہ وہ عدم اعتماد کی پیشکش پر ووٹنگ کے وقت غائب رہے گی۔ صاف ہے کہ شیوسینا نہ تو حکومت کا اور نہ ہی اپوزیشن کا ساتھ دینے کے موڈ میں ہے۔