نئی دہلی ،18جولائی (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)کانگریس کے سینئر لیڈر اورکیرلا کے ترواننت پورم سے ممبرپارلیمنٹ ششی تھرورنے بی جے پی اورآرایس ایس پر پھرسے حملہ بولا ہے۔ تھرور نے ’ہندو پاکستان‘کے بعد ’ہندو طالبان‘کو لے کر بیان دیا۔ کانگریس ممبرپارلیمنٹ نے کہا کہ ملک میں بی جے پی اورآرایس ایس ’ہندو طالبان‘کی شروعات کررہی ہے۔
تھرور نے کہاکہ بی جے پی کے لوگ کہہ رہے تھے کہ میں پاکستان چلا جاوں، میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ میں ہندو ہوں یا نہیں، یہ طے کرنے کا حق انہیں کس نے دیا؟ میں کہاں رہوں، کہاں نہیں، یہ طے کرنے والے یہ کون ہیں؟ کیا وہ لوگ ہندوتوا کے اندر طالبان کی شروعات نہیں کررہے ہیں؟
ششی تھرورنے منگل کو ترواننت پورم کے ایک پروگرام میں یہ باتیں کہیں۔ دراصل’ہندو پاکستان‘والے بیان کے بعد بی جے پی لیڈروں نے ششی تھرور کو پاکستان جانے کی نصیحت دی تھی، جس کے بعد تھرور نے بی جے پی آرایس ایس کو جواب دیا۔
پیر کو ششی تھرور کے ترواننت پورم واقع دفترمیں کچھ شرپسندوں نے جم کرتوڑپھوڑکی تھی۔ تھرورکا الزام ہے کہ اس حملے کے پیچھے بی جے پی یوا مورچہ کے کارکنان کا ہاتھ ہے۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں بی جے پی کارکنان کے ذریعہ توڑپھوڑ کئے جانے کی اطلاع دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ لوگ اپنی پریشانیاں لے کر آتے ہیں، لیکن آپ انہیں خوفزدہ کرکے بھگا دیتے ہیں۔ کیا یہی ہم اپنے ملک میں چاہتے ہیں؟ یہ بات میں ایک ممبرپارلیمنٹ کی حیثیت سے نہیں بلکہ ایک عام شہری ہونے کے ناطے پوچھ رہا ہوں، جہاں تک میں جانتا اور سمجھتا ہوں، اس حساب سے یہ ہندوتوا قطعی نہیں ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں ششی تھرورنے بی جے پی پرتنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگربی جے پی 2019 کا لوک سبھا الیکشن جیتتی ہے، توا س سے ملک’ہندو پاکستان‘بن جائے گا۔ بعد میں تھرورنے اپنے بیان پرمعافی مانگ لی تھی۔ حالانکہ کولکاتہ کورٹ نے ان کے ’ہندو پاکستان‘والے بیان پرسمن بھیجا ہے۔ وکیل سمت چودھری نے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کرکے کانگریس لیڈرکے اس بیان پراعتراض درج کرائی تھی، جس کے بعد عدالت نے سمن بھیجا۔