جے ڈی یوممبران پارلیمنٹ نے نائب صدر سے ملاقات کی، پارلیمانی پارٹی کے لیڈر کے عہدے سے شرد یادو کو ہٹانے کے لیے سونپا خط،آرسی پی سنگھ نئے لیڈر
نئی دہلی،12؍اگست(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) جے ڈی یوکے بہار میں بی جے پی کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کے بعد جس طرح سے شرد یادو بغاوت کے راستے چل رہے ہیں اس سے صاف پتہ چل رہاہے کہ ان کے خلاف کسی بھی وقت کارروائی کی جا سکتی ہے۔ اسی کڑی میں آج جے ڈی یو کے سات راجیہ سبھا، دو لوک سبھا ممبران پارلیمنٹ اور قومی جنرل سکریٹری سنجے جھا نے صبح دس بجے نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو سے ملاقات کر کے پارٹی کی جانب سے سونپا ہے جس میں شرد یادو کی جگہ راجیہ سبھا میں آرسی پی سنگھ کو لیڈر بنائے جانے کی بات ہے۔ اس طرح شرد یادو کی راجیہ سبھا میں لیڈر کے عہدے سے چھٹی کر دی گئی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ راجیہ سبھا میں جے ڈی یو کے دس ممبران پارلیمنٹ ہیں ان میں علی انور معطل کئے جا چکے ہیں۔ کیرالہ کے پی وریندر کمار بی جے پی سے اتحاد کرنے کے نتیش کمار کے فیصلے سے خود کو الگ کر چکے ہیں۔غور طلب ہے کہ شرد یادو اس وقت نتیش کے این ڈی اے میں شامل ہونے کے فیصلے کے خلاف بہار میں سفر کر رہے ہیں اور ریلیوں میں نتیش کے فیصلے کو دھوکہ بتانے سے نہیں گزر نہیں کررہے ہیں۔ اگرچہ جے ڈی یو کی جانب سے انہیں19 اگست کو قومی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں بلایا گیا ہے تاکہ وہ اپنا موقف رکھ سکیں۔ اگروہ قومی مجلس عاملہ میں نہیں آتے ہیں توپارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔