انتخابی موسم میں پی آر پیشہ ور وں کا بڑا مطالبہ 

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 26th March 2019, 11:37 PM | ملکی خبریں |

ممبئی،26 مارچ (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) مہاراشٹر میں اس انتخابی موسم میں پی آر ایجنسیوں کی زبردست مانگ ہے اور سیاستدان ووٹروں کے درمیان اپنی قسمت کو چمکانے کے لئے ان ایجنسیوں کی مدد لے رہے ہیں۔ریاست میں تمام سیاسی پارٹیوں کے لیڈر کی قسمت کو چمکانے، تقریر تیار کرنے، سوشل میڈیا پروفائلز کا انتظام دیکھنے کے لئے پی آر اور نیوز نگرانی ایجنسیوں کی خدمات لے رہے ہیں۔دہلی میں واقع ایک پی آر کمپنی کے بانی سنیل کھوسلا نے کہا کہ آج کے دور میں سیاسی عوامی ریلیاں اور روایتی تشہیرتک محدود نہیں ہیں بلکہ اس سے بہت آگے نکل گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست پی آر بہت سائنسی، جارحانہ اور مخصوص ہو گیا ہے۔یہ صارفین کے لئے پروگرام کی منصوبہ بندی کرتا ہے جہاں بولے گئے ہر لفظ کا ایک اسٹریٹجک مطلب ہوتا ہے، جس کا مناسب طریقے سے عمل نہیں کرنے پر منفی اثر ہو سکتا ہے۔صنعت سے وابستہ لوگوں کا کہنا ہے کہ ایجنسیوں کو سوشل میڈیا پر تشہیر کے لئے ویڈیو بنانے کا کام سونپا گیا ہے۔ساتھ میں لوگوں کے درمیان امیدواروں کی شبیہہ کو تبدیل کرنے کا کام بھی سونپا گیا ہے۔ صنعت کے سینئر پیشہ ور ہیمانگ پلان نے کہا کہ سوشل میڈیا کی مقبولیت پر غور کرتے ہوئے تقریبا تمام امیدواروں نے فیس بک، ٹویٹر اور وہاٹس ایپ گروپ کے ذریعے لوگوں سے جڑ رہے ہیں۔وہ 2014 کے انتخابات میں بی جے پی کے کچھ امیدواروں کے میڈیا مینیجر تھے۔بی جے پی کے ایک لیڈر اور لوک سبھا رکن نے کہا کہ ان ایجنسیوں کی خدمت لینا وقت کی ضرورت ہے۔یہ امیدواروں کی حکمت عملی بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ممبئی شمال ومغرب سیٹ سے الیکشن لڑ رہے کانگریس لیڈر سنجے نروپم نے کہا کہ انہوں نے اپنی اور پارٹی کی مدد کے لئے دو ایجنسیوں کی خدمت لی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ ہماری مختلف حکمت عملی بنانے میں مدد کرتے ہیں، لیکن آپ کو بھی یکساں طور پر ہوشیار اور فعال رہنے کی ضرورت ہے۔عو امی رابطہ پیشہ ور آپ کی اکیلے مدد نہیں کر سکتے ہیں۔آئی ٹی کی صنعت سے منسلک ٹی وی موہن داس پائی کے مطابق سوشل میڈیا لوک سبھا انتخابات میں چار پانچ فیصد ووٹ کو متاثر کر سکتا ہے۔لہٰذا جہاں جیت کا فرق کم ہوتا ہے وہاں یہ اہم عنصر بن گیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔

نریندر مودی ہار کے ڈر سے کانپ رہے ہیں۔ راہل گاندھی کا پی ایم مودی پر شدید حملہ

لوک سبھا انتخابات 2024 کے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کل (26 اپریل) کو ہونی ہے اور کل شام کو اس کی انتخابی مہم کا شور تھم گیا۔ اسی کے ساتھ تیسرے مرحلے کی تیاری بھی شروع ہو گئی ہے۔ مگر اس تیاری کے آغاز پر ہی کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی نے پی ایم مودی پر شدید حملہ کیا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا ہے ...