دہلی پبلک اسکول سے متصل وقف زمین پردہلی وقف بورڈنے جواب بھیجا
نئی دہلی:5/نومبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)دہلی اقلیتی کمیشن کے نوٹس پر دہلی وقف بورڈ نے جواب دیا ہے کہ جیسے ہی بورڈ کو ۱۱/ستمبرکو اطلاع ملی کہ دہلی پبلک اسکول متھراروڈ سے متصل وقف زمین پر باؤنڈری بن رہی ہے تو بورڈ نے فوراً دہلی ہائی کورٹ میں تین درخواستیں دائر کیں جس میں معاملے میں تدخل کرنے کی اجازت ، اس مقدمے کے کورٹ کاغذات اور حالت قائمہ کو باقی رکھنے کی درخواست کی گئی۔ اس معاملے پر دو دن مستقل بحث ہوئی مگرجج نے کہا کہ اگر یہ درخواستیں بورڈ واپس نہیں لیتا ہے توان جائدادوں کے متعلق اس کے خلاف فیصلہ کردیا جائے گا۔ جج نے بورڈ کو مشورہ دیا کہ عدالت کی طرف سے ان جائدادوں کے سلسلے میں مقرر کردہ دو نفری کمیٹی کے سامنے اپنی بات رکھے۔ یہ دو نفری کمیٹی وی ایچ پی کی رٹ پٹیشن داخل ہونے کے بعد قائم کی گئی ہے جس میں ان جائدادوں کو دہلی وقف بورڈ کے حوالے نہ کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ مذکورہ جائداد ان پراپرٹیز میں شامل ہے۔پہلے ایک نفری کمیٹی بنی تھی جس کی رپورٹ منسٹری نے نامنظور کردی، اس کے بعد اب دو نفری کمیٹی بنی ہے جس نے ابھی تک اپناکام نہیں شروع کیا ہے۔جج کے کہنے پربورڈ نے مقدمات واپس لے لئے لیکن اس نے یک نفری جج کے آرڈرکے خلاف ہتک عدالت کا مقدمہ درج کیا ہے کیونکہ مذکورہ زمین کے بارے میں اسٹے آر ڈر ہونے کے باوجود انہوں نے وہاں باؤنڈری بنانے کی اجازت دی۔