بھٹکل: شرالی میں ہندو، مسلم یک جہتی پر عوامی اجلاس کا انعقاد : مقررین نے کہا ، جرائم پیشہ افراد نے مذہب کو اغواء کرلیا ہے

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 22nd February 2018, 7:53 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل:22/ فروری (ایس اؤنیوز)سنگین جرائم کے معاملات کا سامنا کرنےو الے جرائم پیشہ لوگوں اور غنڈے ، اچکوں نے جب سے مذہب کو اغواء کیا  ہے اسی کا نتیجہ ہے کہ آج مذہب ( دھر م)  بدنا م ہورہاہے۔ کریمنلس کے لوگوں نے  دھرم کو ہائی جیک کرلیا ہے۔ اقتدار پانے اور کسی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لئے بھی دھرم کا استعمال ہورہاہے۔مذہب اور دھرم کی تعریف ایک مخصوص رنگ، نعرے اور جھنڈوں تک محدود رکھ کرکی جارہی ہے ، عوام انجان ہیں کہ دھرم کا اصل مقصد گیا ہے؟ مذہب کاحقیقی پیغام کیا ہے؟معاشرے کو مذہب کا حقیقی پیغام دینے کاکام ہونا چاہئے۔ ان خیالات کااظہار منگلورو شانتی پرکاشن کے مینجر محمد کوئیں نےکیا۔

وہ یہاں بھٹکل تعلقہ شرالی کے جنتا ودیا لیہ میدان میں جماعت اسلامی ہند بھٹکل اور جماعت المسلمین تٹی ہکل شرالی کے اشتراک سےمنعقدہ ’’مختلف مذاہب ،ایک ملک ‘‘ موضوع پر منعقدہ پروگرام میں خطاب کررہے تھے۔ موصوف نے فصیح کنڑازبان میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہندؤوں، مسلمانوں ، عیسائیوں اور ملحدوں تمام کو ایک اللہ ہی نے پیدا کیاہے،اگر ہندؤوں کا الگ خدا، مسلمانوں کا الگ خدا، عیسائیوں کا الگ خدا ہوتاتو دنیا بربادہوجاتی ۔دراصل معاشرہ اگر بربادہورہاہے تو مذہبی لوگوں سے نہیں اُن لوگوں سے برباد ہورہا ہے جو غیر مذہبی لوگ ہوکر مذہبی لبادے میں رہتے ہیں اور اشتعال انگیز خیالات پیش کرتے  ہیں ان کی وجہ سے معاشرہ پریشان حال ہے، ملک میں افراتفری ہے ۔محمد کوئیں نے عوام سے سوال کیا کہ ابتر حالات  اور آلودہ ماحول  کو اگر ہم سدھار نہیں سکتے، مسجدوں ، مندروں ، چرچوں سے اگر ہم  آپسی پیار ومحبت اور انسانیت کا درس نہیں دے سکتے  تو پھر ان کی موجودگی سے کیا فائدہ ؟ان حالات میں ہر مذہب کے پیشواؤں اور عوام کو احتساب کرنا چاہئے کہ ہمارے عقیدے اور مذہب کس کام کے ہیں؟  انہوں نے دنیا کے نظام میں آپسی لین دین اور ایک دوسرے کے ساتھ  تعاون پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ دنیا کا کام آپسی لین دین سےانجام پارہاہے، یہ رات اور دن ، چاند، سورج اور  ستارے ایک دوسرے کے دشمن نہیں ہیں،کبھی ایک دوسرے کی مخالفت نہیں کرتے ، بلکہ ایک دوسرے کا بھرپورتعاون کرتے ہیں اسی وجہ سے یہ کائنات کا نظام چل رہا ہے۔ دور جانے کے بجائے ہم خود اپنے جسم پر غورکریں، جسم کا ہر ایک عضو آپس میں ایک دوسرے کا تعاون کرتاہے اسی لئے ہم زندہ ہیں، اگر ہمارے جسم کے اعضاء ایک دوسرے کا تعاون کرنا چھوڑدیں تو موت یقینی ہے۔اس سے ہم سمجھ سکتے ہیں کہ جہاں تعاون ہوتاہے وہاں صحت ہوتی ہے۔ درحقیقت اگر دنیا میں آج تک انسانیت زندہ ہے تو وہ پیار ومحبت، بھائی چارگی جیسے اخلاق کی وجہ سے زندہ ہے ، آج تک کوئی بھی دھن ودولت ، ہتھیار سے ممکن نہیں ہواہے۔ تکثریت اس مٹی کی خصوصیت اور عالمی اصول ہے۔ دنیا کی سب سے بڑی حقیقت تکثریت ہے۔ سوال یہ ہےکہ کیا یہ تکثریت انسانوں کی بھلائی کے لئے استعمال کیاجانا چاہئے یا پھر انسانیت کی بربادی کے لئے؟    موصوف نے کہاکہ ان دنوں ایسے پروگرامات کے بہانے آپس میں مختلف مذاہب کے لوگوں کا ایک جگہ جمع ہونا ،ملک کی ترقی کی باتیں کرنا دیش پریمی کی علامت ہے۔ آج کا یہ پروگرام کس کی جیت یا ہار کے لئے نہیں بلکہ آپسی سمجھداری  کوبڑھانے اور سمجھانےکے لئے منعقد کیاگیا پروگرام ہے۔

دھرمستھل شری رام اکشھتر کے شری برہمانند سرسوتی سوامی جی نے پیغام پیش کرتے ہوئے کہاکہ آپسی شکوک و شہبات انسانوں کو ایک دوسرے  سے  دور کررہےہیں، ہر ایک چیز کو شبہ کی نظر سے دیکھا جارہاہے، ان بداخلاقیوں کو دور کرنا وقت کا تقاضاہے۔ سوامی جی نےکہاکہ ووٹ اور نوٹ کے لئے انسانوں کو تقسیم کیا جارہاہے، سماج اور معاشرے کو برباد کیا جارہاہے ۔ انہوں نے مذہبی پیشواؤں کو سیاست دانوں سے دور رہتے ہوئے معاشرے کی رہنمائی کرنےکی صلاح دی۔ منڈلی چر چ کے فادر نکولس ڈیسوزا نے بھی موقع کی مناسبت سے خطاب کیا۔

مولانا سید عبدالقادر عودہ برماور کی تلاوت قرآن سے پروگرام کا آغاز ہوا۔ پروگرام کے ناظم محمد رضامانوی نے افتتاحی کلمات پیش کئے، استاد شری دھر شیٹھ نے بہترین انداز میں نظامت کے فرائض انجام دئیے۔ پروگرا م میں ’’محمد ﷺ انسانیت کے مسیحا ‘‘کے عنوان پر کنڑا زبان میں منعقدہ مضمون نویسی مقابلے میں انعام حاصل کرنے والے  سومنا آچاریہ سرسی ، وجئے لکشمی بھٹکل اور تارا واسو نائک جالی کو نقد انعام اور میمونٹو سے نوازاگیا ۔

ڈائس پر استقبالیہ کمیٹی کے صدر اور جنتا ودیالیہ شرالی کے صدر ڈی جےکامت، نامدھاری سنگھا کے صدر ایم آرنائک، جے این نائک(بابو ماسٹر)، درگاپرمیشوری مندر انتظامیہ کے دھرم درشی نارائن دئیمنے ، جنتا ودیا لیہ کے پرنسپال رام رتھ، رحمانیہ مسجد تٹی ہکل کے صدر خواجہ شیخ، شرالی گرام پنچایت صدر وینکٹیش نائک، سماجی کارکن ڈاکٹر آر وی صراف، جماعت اسلامی ہند اترکنڑا کے ناظم محمد طلحہ سدی باپا، امیر مقامی مجاہد مصطفیٰ ، نجیب الرحمن شرالی ، سبھاش کوپیکر وغیرہ موجود تھے۔

 

ایک نظر اس پر بھی

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...

اُتر کنڑا میں نریندرا مودی  کا دوسرا دورہ - سرسی میں ہوگا اجلاس - کیا اس بار بھی اننت کمار ہیگڑے پروگرام میں نہیں ہوں گے شریک ؟

لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی امیدوار کی تشہیری مہم کے طور وزیر اعظم نریندرا مودی ریاست کرناٹکا کا دورہ کر رہے ہیں جس کے تحت 28 اپریل کو وہ سرسی آئیں گے ۔ یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم نریندرا مودی نے اسمبلی الیکشن کے موقع پر اتر کنڑا کا دورہ کیا تھا ۔