سدرامیا کے رویہ سے بیشتر کانگریس اراکین اسمبلی نالاں

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 16th December 2018, 8:24 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،16؍دسمبر(ایس او نیوز) ریاستی کانگریس میں دن بدن بڑھتے ہوئے اختلافات کا نشانہ ان دنوں سابق وزیراعلیٰ سدرامیا بنے ہوئے۔ برگشتہ اراکین اسمبلی اور پارٹی کے بعض سینئر لیڈروں نے پارٹی اعلیٰ کمان سے مانگ کی ہے کہ سدرامیا کو کانگریس لیجسلیچر پارٹی کی قیادت اور حکمران اتحاد کی صدارت سے بے دخل کیا جائے۔ ان لوگوں کا الزام ہے کہ سدرامیا اراکین اسمبلی کی عزت نہیں کرتے اور اپنے مقابل تمام کو کمتر سمجھتے ہیں۔ یہ مطالبہ کیا جارہاہے کہ نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹر پرمیشور کو کانگریس لیجسلیچر پارٹی کی لیڈر شپ دی جائے۔سدرامیا کو سی ایل پی لیڈر منتخب کئے جانے سے کانگریس کے بیشتر لیڈران بشمول پرمیشور پہلے دن ہی سے ناراض ہیں۔ اب اراکین اسمبلی کا کہنا ہے کہ سدرامیا کی بجائے ڈاکٹر پرمیشور کواگر سی ایل پی لیڈر پہلے ہی منتخب کرلیا جاتا تو پارٹی میں اس قدر برگشتگی نہ ہوتی۔ سدرامیا نے پہلے اعلان کیا تھا کہ ریاستی کابینہ میں توسیع گزشتہ ماہ کی 27 تاریخ کو ہوگی، اس کے بعد یہ اعلان ہوا کہ اسمبلی اجلاس شروع ہونے سے پہلے وزارت میں توسیع کی جائے گی۔ لیکن اچانک 5دسمبر کو رابطہ کمیٹی میٹنگ کے بعد اعلان کردیا گیا کہ وزارت میں توسیع 22 دسمبر کو کی جائے گی۔ ان تمام حالات کے لئے اراکین اسمبلی نے سدرامیا کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ بتایاجاتاہے کہ پارٹی کے سینئر قائدین بشمول رام لنگا ریڈی، روشن بیگ، ایم ٹی بی ناگراج ، ایچ ایم ریونا وغیرہ نے بلگاوی میں ایک میٹنگ کرکے سدرامیا کے طریقۂ کار پر کھل کر ناراضی ظاہر کی۔ اس کے علاوہ سدرامیا کی طرف سے کسی بھی سینئر رکن اسمبلی کو کابینہ میں شامل کئے جانے کی مخالفت پر بھی سخت اعتراض کیا گیا۔ کانگریس لیجسلیچر پارٹی میٹنگ کے اہتمام میں سدرامیا کے ٹال مٹول پر بھی ان قائدین نے اپنی ناراضی ظاہر کی۔ ایسے مرحلے میں جبکہ لیجسلیچر اجلاس چل رہا ہے، سدرامیا کی طرف سے اپنے دوست کی بیٹی کی شادی کے بہانے سے بیرون ملک دورے پر روانہ ہونے کی حرکت کو بھی ان لوگوں نے غلط قرار دیا۔ اب سدرامیانے 18 دسمبر کو لیجسلیچر پارٹی میٹنگ طلب کی ہے۔ اس پر بھی پارٹی قائدین نے اعتراض کیا ہے۔ پارٹی میں ایسے اراکین اسمبلی کی تعداد زیادہ ہے جو چوتھی ، پانچویں ،چھٹویں اور ساتویں مرتبہ اسمبلی کے لئے منتخب ہوئے ہیں ، ان لوگوں کو وزارت نہ دے کے کسے شامل کیا جائے گا۔ ان لوگوں نے واضح کردیا کہ وہ ریاستی حکومت کو کمزور کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔ لیکن سدرامیاکواپنا طریقۂ کار بدلنا چاہئے۔ اس سلسلے میں ان اراکین اسمبلی نے کانگریس پارلیمانی پارٹی لیڈر ملیکارجن کھرگے سے ملاقات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...

طالبہ کا قتل: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے لو جہاد سے کیا انکار

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہفتہ کو کہا کہ ایم سی اے کی طالبہ نیہا ہیرے مٹھ کا قتل لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ چیف منسٹر نے میسور میں میڈیا کے نمائندوں سے کہاکہ میں اس فعل کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ قاتل کو فوری گرفتار کر لیا گیا۔ یہ لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ حکومت اس بات کو ...