سی برڈ منصوبے کے لئے زمین گنوانے والوں کو 250کروڑ روپے معاوضہ ادا ہوچکا ہے:ڈپٹی کمشنر نکول
کاروار، 19؍فروری(ایس او نیوز) ضلع ڈپٹی کمشنر ایس ایس نکول کے مطابق بحری اڈے سی برڈ منصوبے کے ضمن میں جوزمینیں تحویل میں لی گئی تھیں، ان کے مالکان کو دیے جانے والے معاوضے کا مسئلہ جو گزشتہ تیس برسوں سے اٹکا پڑا تھا اب مرکزی حکومت کے محکمۂ دفاع کے ذریعے حل ہوگیا ہے۔
ڈی سی نے کاروار میں کمرشیل پورٹ کے دوسرے مرحلے کی توسیع کے سلسلے میں منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران یہ بات بتائی۔پورٹ کی توسیع کے تعلق سے عوام کی طرف سے حمایت اور مخالفت میں پیش کیے گئے خیالات کو جاننے کے بعد انہوں نے اپنے تاثرات بیان کیے۔اور کہا کہ ضلع انتظامیہ عوامی مفاد کو سامنے رکھ کر منصوبوں پر عمل کرتی ہے۔جہاں تک سی برڈ منصوبے سے بے گھر ہونے والوں کا معاملہ ہے اس میں اب تک 250کروڑ روپے معاوضہ اداکیا جا چکا ہے جبکہ حکومت نے 220کروڑ روپے عدالت میں جمع کروائے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ضلع میں روایتی ماہی گیری کو نقصان نہ پہنچنے جیسے انتظامات کیے گئے ہیں۔پورے ملک میں ضلع شمالی کینرا ہی ایک ایسا ضلع ہے جہاں پر ’لائٹ فشنگ‘ پر پابندی لگائی گئی ہے۔اس کے علاوہ ضلع میں بے روزگاروں کو روزگار دلانے کے لئے کئی مرتبہ ’روزگار میلہ‘کا انعقاد کیا گیا مگر یہاں کے بے روزگاروں کی طرف سے اس ضمن میں زیادہ تعاون اور دلچسپی کا مظاہرہ نہیں ہوا۔ضلع کے باہر سے نوجوان ان میلوں میں شرکت کرتے ہیں، مگر ہمارے اپنے ضلع سے بے روزگار نوجوان اس میں اپنے آپ کو رجسٹر نہیں کرواتے ۔ڈی سی نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ صرف نوکری نہ ملنے کی بات کہہ کر بے روزگار رہنے کے بجائے کوئی فن او رہنر سیکھ کر خودروزگار کی طرف قدم بڑھائیں کیونکہ اس کی بڑی اہمیت ہوا کرتی ہے۔