لکھنو 14/اکتوبر ( پریس ریلیز) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کی جانب سے ملک کے متعدد ریاستوں میں آسام این آر سی ڈرافٹ سے 40لاکھ افراد کے نام حذف کئے جانے کی مخالفت میں احتجاجی مظاہرے منعقد کرکے اس مسئلہ کو عوامی تحریک کی شکل دینے اور مسئلہ کے تعلق سے عوام میں بیداری پیدا کی جارہی ہے۔ اسی سلسلے کی ایک کڑی کے طور پر ایس ڈی پی آئی ریاست اتر پردیش شاخہ کی جانب سے ریاستی صدر محمد کامل کی صدارت میں لکھنو جی پی او کے قریب احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور آسام کے40لاکھ بھارتی شہریوں کا نام این آر سی فہرست میں شامل کرنے کے مطالبے پر مشتمل میمورینڈم کوضلعی انتظامیہ کے توسط سے صدر جمہوریہ اور ریاستی گورنر کو کو ارسال کیا گیا۔
احتجاجی مظاہرے کے دوران ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر اڈوکیٹ شرف الدین نے مظاہرین اور شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آسام میں NRC( نیشنل رجسٹر آف سٹریزن)کی ناقص عمل کی وجہ سے وہاں کے 40 لاکھ شہریوں کی شہریت خطرے میں پڑگئی ہے۔ان 40لاکھ افراد میں ہندو ، مسلم ، قبائلی وغیرہ سب شامل ہیں لیکن موجود ہ بی جے پی حکومت اس مسئلے کو فرقہ وارانہ اور مذہبی رنگ دیکر ملک کے دیگر ریاستوں میں بھی خوف و ہراس کاماحول پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ این آر سی کے ناقص ہونے کا ثبوت یہی ہے کہ اس فہرست میں سرکاری ملازمین اور نامور سیاسی خاندانوں کے اراکین کے نام این آر سی فہرست سے غائب ہیں۔
ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر محمد کامل نے اپنے خطاب میں کہا کہ نریندر مودی حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے ملک میں نفرت اور تقیم کی سیاست کررہی ہے۔ کبھی مذہب کے نام پراور کبھی ذات کے نام پر عوام کو تقسیم کرنے والی بی جے پی اور نریندر مودی جی اب گجرات میں غیر گجراتیوں کے نام پر فسادات کرارہے ہیں۔
رہائی منچ کے قومی جنرل سکریٹری راجیو یادو نے اپنی تقریر میں کہا کہ این آر سی فہرست میں آسامی شہریوں کے نام حذف کرکے بی جے پی آسامیوں کے ساتھ نا انصافی کررہی ہے۔ایسے میں سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیانے یہ ایک قابل ستائش قدم اٹھایا ہے جس سے آسام کے لوگوں میں ایک قوی امید جاگی ہے کہ ان کی شہریت کو چھننے سے بچانے والی اور اس کے خلاف آواز اٹھانے والی کوئی ایک سیاسی پارٹی اس ملک میں موجود ہے۔انہوں نے ایس ڈی پی آئی کو تیقن دلایا کہ آسامی شہریوں کو انصاف دلانے کیلئے لڑی جانے والی اس لڑائی میں رہائی منچ ہمیشہ ساتھ رہے گی۔
احتجاجی مظاہرے میں ایس ڈی پی آئی ریاستی نائب صدر شعبان کریمی،ریاستی جنرل سکریٹری سرور عالم، فرمان علی،ریاستی ورکنگ کمیٹی رکن سلیم خان، کانپور ضلعی جنرل سکریٹری نفیس نوری،آل انڈیا امامس کونسل کے ریاستی جنرل سکریٹری مولانا سمیع الدین ندوی،پاپو لرفرنٹ آف انڈیا کے وسیم احمد سمیت سینکڑوں لوگ شریک رہے۔