سری لنکا میں جاری مسلم مخالف تشدد کو روکنے کے مطالبے کو لیکر چنئی میںSDPI کا سری لنکن سفارت خانہ کا محاصرہ 

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 11th March 2018, 8:42 PM | ملکی خبریں |

چنئی،11؍مارچ (ایس او نیوز؍ پریس ریلیز) سری لنکا میں بودھ مذہبی شدت پسندوں کی مسلم مخالف تشدد کی مذمت کرتے ہوئے سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI)تمل ناڈو شاخہ کی جانب سے چنئی ننگا پاککم میں واقع سری لنکن سفارت خانہ کا محاصرہ کرکے پرزور احتجاج درج کیا ۔ احتجاجی مظاہرے میں ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر دہلان باقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سری لنکا میں کینڈی، امبارائی،تکانا،تل تینیا اضلاع میں بودھ مذہبی شدت پسندوں نے مسلمانوں کے مذہبی مقامات،صنعت خانے،دوکانیں اور املاک کو نذر آتش کرکے تباہ و بربادکیا ہے۔اس سے قبل سری لنکا حکومت نے 25سال تک تملینس کی نسل کشی کی تھی۔جس کے بعد اب سنہالی نسل پرست تنظیمیں اب سری لنکن مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں۔ شراب کے نشے میں دو افراد کے درمیان ہوئے جھگڑے کو ہوا دیکر بودھ انتہا پسند ایک سازش کے تحت مسلمانوں پر حملے کررہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق مسلمانوں پر ہونے والے ان حملوں کے پیچھے سابق صدر راجا پکشے کے حامیان بھی سرگرم ہیں۔ دہلان باقوی نے اپنی تقریر میں مزید کہا کہ قابل تشویش بات یہ ہے کہ پولیس اور فوج کے سامنے ہی مسلمانوں کو تشدد کو نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ فساد زدہ علاقوں میں کرفیو نافذ کرنے کے باوجود بھی مسلمانوں پر مسلسل حملے ہوتے آرہے ہیں۔ اسی طرح گزشتہ 2014 میں سنہالی انتہا پسند تنظیم پودو بلا سینا نے ایک جلوس کی شکل میں کثیر مسلم آبادی والے علاقوں میں گھس کر مسلمانوں پر حملہ کرکے 4مسلمانوں کا قتل کیا تھا۔ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر دہلان باقوی نے اپنی تقریر میں سری لنکن حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سری لنکا میں اقلیتوں پر ہورہے حملوں کو فوری طور پر روکنے کے اقدامات کرے ۔ تملینس اور مسلمانوں پر ہونے والے حملوں کو قابو کرنے میں ناکام سری لنکا حکومت کو اقوام متحدہ اور ہندوستانی حکومت اور بین الاقوامی ممالک ملکر دباؤ ڈالیں کہ وہ فوری طور پر نسل پرستانہ تشددکو روکنے کے اقدامات کرے ۔ اس احتجاجی مظاہرے کی صدارت چنئی ضلعی صدر جنید انصاری نے کی ۔ایس ڈی پی آئی ریاستی سکریٹری امیر حمزہ، رتھنم،اے۔ ایس ۔ عمر فاروق،ریاستی ورکنگ کمیٹی اراکین محمد فاروق، اے ۔ کے ۔ کریم شریک رہے۔ احتجاجی مظاہرے میں خواتین سمیت 500سے زائد پارٹی کارکنا ن اور عوام شریک رہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔