کرناٹک اسمبلی انتخابات 2018 کے لیے ایس ڈی پی آئی کی جانب سے امیدواروں کی پہلی فہرست کا اعلان

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 20th November 2017, 11:04 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،19؍نومبر (ایس او نیوز؍ پریس ریلیز) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا ( SDPI)کرناٹک کی جانب سے بنگلور سی ایم اے گاڑڈن ہال وینکٹیش پورم میں منعقدپارٹی کنونشن اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ کنونشن کی صدارت بنگلور ضلعی صدر فیاض احمد نے کی ۔ اس موقع پر ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر محترمہ پروفیسر نازنین بیگم نے کرناٹک اسمبلی انتخابات 2018کے لیے ایس ڈی پی آئی امیدواروں کی پہلی فہرست کا اعلان کیا ۔ جس کے تحت میسو ر این آر اسمبلی حلقہ کے امیدوارکے طور پر پارٹی ریاستی جنرل سکریٹری عبدالمجید،سروگنا نگر اسمبلی حلقہ میں ریاستی صدر عبدالحنان ، چک پیٹ اسمبلی حلقہ میں مجاہد پاشاہ ( وارڈ نمبر 144کے ایس ڈی پی آئی کارپوریٹر و ہیلتھ چیئرمین ) ، ہبال اسمبلی حلقہ میں اڈوکیٹ محمد طاہر (کرناٹک ہائی کورٹ اڈوکیٹ)2018کے ریاستی اسمبلی انتخابات میں ایس ڈی پی آئی کے امیدوار ہونگے۔ اس موقع پر ایس ڈی پی آئی نائب صدر دیوانور پٹننجیا اور دیگر ضلعی و ریاستی عہدیداران سمیت سینکڑوں پارٹی کارکنان شریک رہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...