سردار سروور ڈیم کی پروجیکٹ پر قانونی مسئلے سے کوئی حل نہیں نکلے گا:سپریم کورٹ
نئی دہلی، 18جنوری(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)سپریم کورٹ نے کہا کہ سردار سروور ڈیم کی پروجیکٹ پر قانونی مسئلے سے کوئی حل نہیں نکلے گا۔اس سے نہ تو ان لوگوں کو فائدہ ہو گا، جس کی زمین چلی گئی ہے اور نہ ہی حکومت کو،یہاں تک کہ سردار سروور ڈیم کی اونچائی کا کام مکمل ہوچکا ہے لیکن اس کا اثر نظر نہیں آتا،بہتر یہ ہوگا کہ ریاستی حکومت اور نرمدا بچاؤ تحریک کوئی منصوبہ بندی اور عملی حل لے کر کورٹ آئیں۔دراصل سپریم کورٹ نرمدا بچاؤ تحریک کی درخواست کی سماعت کر رہا تھا، جس میں ڈیم کے لئے زمین کھو دینے والے لوگوں کے لئے امداد اور بحالی کے احکامات دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔سی جے آئی کھیہر نے کہا کہ اس طرح قانونی چارہ جوئی سے کچھ نہیں ہوگا،اس کے لئے عملی حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے،تاہم ریاستی حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ کافی لوگ زمین لینے کو تیار نہیں ہیں لیکن کورٹ نے کہا کہ حکومت لوگوں کو بنجر زمین نہیں دے سکتی،یا تو سرکار لوگوں کو دگنا معاوضہ دینے کا انتظام کرے۔قابل ذکر ہے کہ دراصل سردار سروور ڈیم کی اونچائی میں اضافہ کے کام میں گجرات، مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش کے تقریبا 45ہزار لوگوں کی زمین لی گئی ہے۔اسی کو لے کر سپریم کورٹ میں بحالی کو لے کر سماعت چل رہی ہے۔