بیجاپور میں اسکولی طالبہ کی اجتماعی آبروریزی۔ عوام کا زبردست احتجاج۔ ایک ملزم گرفتار۔ تین کی تلاش جاری
بیجاپور 7؍مارچ (ایس او نیوز) مدے بیہال تعلقہ کے ناگبینال گاؤں میں ایک اسکولی بچی کے ساتھ اجتماعی آبروریزی کی واردات پیش آئی ہے جس کے خلاف سڑکوں پر ٹائر جلاکر عوام نے زبردست احتجاج کیا ۔عوام نے ایک ملزم کو پکڑ کر خوب دھلائی کرنے کے بعد اسے پولیس کے حوالے کیا۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق صبح کے وقت اس گاؤں کی ایک لڑکی اپنے سرکاری ہائی اسکول کی طرف جارہی تھی کہ چار لوگ اسے کھینچ کر اسی راستے میں موجود کیلوں کے باغ میں لے گئے اور اس کے ساتھ اجتماعی آبروریزی کی۔ اسی باغ کے قریب اپنے گھر میں موجود لڑکی کے باپ نے بچی کی چیخ و پکار سنی تو اس کی مدد کو دوڑ پڑا۔ تب تک ملزمین فرارہوگئے۔ لیکن ان میں سے ویریش کندگل نامی ایک ادھیڑ عمر کا شخص مقامی لوگوں کے ہتھے چڑھ گیا جس کی جم کر دھلائی کی گئی اور بعد میں اسے پولیس کے حوالے کیا گیا۔جبکہ مزید تین افراد کو پولیس تلاش کررہی ہے۔عصمت دری کی وجہ سے بے ہوش ہونے والی طالبہ کوعلاج کے لئے بیجاپور کے ڈسٹرکٹ اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔
اس خبر کے عام ہوتے ہی قریبی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے۔اور عوام نے اپنے غصے کا اظہار کرنے کے لئے جگہ جگہ سڑکوں پر ٹائر جلائے۔آبروریزی کرنے والے ملزمین کو پھانسی کی سزا کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے بازی کی اورپولیس کے ساتھ بھی عوام الجھتے نظر آئے۔مدے بیہال شہر میں بسویشورا سرکل کے پاس جے ڈی ایس، بی جے پی، اے بی وی پی کے رضاکاروں کے علاوہ جسمانی معذوروں کی تنظیم اور وکیلوں کی انجمن کے ذمہ داران وغیرہ نے انسانی زنجیر بناکر احتجاج کیا۔اور بدھ کے دن مدے بیہال بند منانے کا اعلان کیا۔مدے بیہال کے سرکل انسپکٹر روی کمار نے بتایا کہ اسکولی طالبہ کے ساتھ عصمت دری کا معاملہ درج کرنے کے بعد تین مفرور ملزمین کی معلومات حاصل کرکے انہیں گرفتارکرنے کے لئے جال بچھایاگیاہے۔