اجودھیافائرنگ معاملہ :ملائم سنگھ کے خلاف ایف آئی آردرج نہیں ہوگی
نئی دہلی2جنوری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)سپریم کورٹ سے اترپردیش کے سابق وزیراعلیٰ ملائم سنگھ یادو کو بدھ کو بڑی راحت ملی جب ان پر 1990میں رام مندر تحریک کے دوران ’کارسیوکوں ‘پر گولی چلانے کا حکم دینے پر ایف آئی آر درج کرانے کی عرضی خارج کردی گئی۔
جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس کے ایم جوزف کی بنچ نے تاخیر سے عرضی داخل کرنے کو بنیادبناکر اسے خارج کردیا۔عرضی گزار رانا سنگرام سنگھ نے الزام لگایاکہ رام مندر کی تحریک میں پرامن طریقہ سے حصہ لے رہے ’کار سیوک ‘مسٹر یادو کے وزیراعلی کی حیثیت سے گولی چلانے کا حکم دینے کی وجہ سے مارے گئے۔معاملہ نومبر1990کا ہے ،اس وقت مسٹر یادو اترپردیش کے وزیراعلی اور وشوناتھ پرتاپ سنگھ وزیراعظم تھے۔دونومبر1990کولاکھوں کارسیوکوں کی بھیڑ اجودھیا میں جمع تھی اور مسٹر یادو نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے گولی چلانے کا حکم دیاتھا۔
مسٹر یادو نے کہاتھا کہ ملک کی سلامتی کیلیے اجودھیا میں گولی چلانے کا حکم دینا پڑا تھا۔گولی چلانے کے حکم کے 23سال بعد مسٹر یادو نے کہاتھا کہ اس وقت انکے سامنے متنازعہ ڈھانچہ بچانے اور ملک کی سلامتی کا سوال تھا اس لیے انھیں یہ حکم دیناپڑا۔اس کے لیے انھیں افسوس ہے لیکن انکے سامنے اور کوئی متبادل نہیں تھا۔