سپریم کورٹ نے جسٹس کرنن کی عبوری ضمانت کی اپیل مستردکی
نئی دہلی، 21؍جون(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )سپریم کورٹ نے آج کلکتہ ہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس سی ایس کرنن کی اس اپیل پر غور کرنے سے انکار کر دیاہے جس میں انہوں نے عبوری ضمانت دئیے جانے اور توہین عدالت کی وجہ سے خود کو سنائی گئی چھ ماہ کی سزا پر روک لگانے کی درخواست کی تھی۔جسٹس ڈی وائی چند رچوڑ اور جسٹس ایس کے کول کی بنچ نے کہا کہ اس معاملے میں سات ججوں کی بنچ کا فیصلہ ماننا عدالت کی ذمہ داری ہے اور کرنن کو چیف جسٹس کی بنچ کے سامنے یہ معاملہ بتانا چاہیے ۔قابل ذکرہے کہ ایک ماہ سے زیادہ وقت تک غائب رہے کرنن کو کل گرفتار کرلیا گیاتھا ۔بنچ نے کہا کہ سات ججوں کی بنچ پہلے ہی حکم جاری کر چکی ہے اور صرف خصوصی بنچ ہی اپیل سن سکتی ہے۔کرنن کی جانب سے پیش ہوئے ایڈووکیٹ میتھیو جے نیدمپارا نے کہا کہ عدالت کے پاس تمام اختیارات ہیں اور اسے اس وقت تک کے لیے کرنن کو عبوری ضمانت دینی چاہیے جب تک عدالت دوبارہ نہیں کھل جاتی۔اس پر بنچ نے کہا کہ وہ سات ججوں کی بنچ کے فیصلے میں مداخلت نہیں کر سکتی۔62سالہ جسٹس کرنن کو گزشتہ رات مغربی بنگال سی آئی ڈی نے تمل ناڈو کے کوئمبٹور سے گرفتار کیاتھا ۔کرنن کو عدالت کی توہین کے لیے سپریم کورٹ نے چھ ماہ کی سزا سنائی تھی، جس کے بعد وہ ایک ماہ سے بھی زیادہ وقت تک غائب رہے۔