کورٹ نے ماسٹر پلان میں مجوزہ ترامیم پر دہلی حکومت اور ڈی ڈی اے سے پوچھے سوال
نئی دہلی،09؍ فروری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)سپریم کورٹ نے دہلی حکومت اور دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو اسے اس حقیقت سے آگاہ کرنے کی ہدایت دی کہ کیا دہلی کے ماسٹر پلان -2021میں ترمیم کی تجویز کرنے سے پہلے اس کے ماحولیاتی اثرات کے پہلو کا کوئی مطالعہ کیا گیا ہے۔جسٹس مدن بی لوکور اور جسٹس دیپک گپتا کی بنچ نے دہلی حکومت اور دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور مقامی حکام کو ایک ہفتے کے اندر حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی۔ماسٹر پلان میں ترمیم کی تجویز کرتے وقت اگر عمارتوں کی سیکورٹی، ٹریفک کی بھیڑ، پارکنگ اور شہری سہولیات کی دستیابی وغیرہ کے پہلوؤں پر اگر غور کیا گیا ہو تو اس کی مکمل تفصیل حلف نامے میں دینی ہوگی۔بنچ نے2007سے دہلی میں آلودگی کی سطح کے بارے میں مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ اور دہلی آلودگی کنٹرول کمیٹی کے پاس دستیاب اعداد و شمار سے بھی اسے آگاہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔بنچ نے عدالت کی طرف سے مقرر کی نگرانی کمیٹی کی اس رپورٹ کو سنجیدگی سے لیا ہے کہ دہلی میں سیلنگ مہم کے دوران شاہدرہ زون میں رکن اسمبلی او پی شرما اور کونسلر سے گنجن گپتا نے ان کے ارکان کے کاموں میں رکاوٹ ڈالی۔
بنچ نے شرما اور گپتا کو وجہ بتاو نوٹس جاری کرکے پوچھا ہے کہ کیوں نہیں ان کے خلاف کمیٹی کے کام کاج میں مداخلت کرنے کی وجہ سے توہین کی کارروائی شروع کی جائے۔عدالت عظمی نے ان دونوں کو سماعت کی اگلی تاریخ پر عدالت میں ذاتی طور پر پیش ہونے کی ہدایت دی۔اس معاملے میں اب دو ہفتے بعد سماعت ہوگی۔عدالت نے دہلی کے پولیس کمشنر کو ہدایت دی کہ نگرانی کمیٹی کے ارکان کے لئے مناسب سیکورٹی یقینی بنائی جائے تاکہ وہ ان فرائض کی تکمیل کر سکیں۔