بھیما کورے گاوں تشدد کے الزام میں گرفتار پانچ سماجی رضا کاروں کی حراست کی مدت سپریم کورٹ نے 19 ستمبر تک بڑھائی
نئی دہلی17 ستمبر (آئی این ایس انڈیا ) سپریم کورٹ نے بھیما۔کورے گاؤں تشدد کیس کے سلسلے میں گرفتار پانچ کارکنوں کی حراست کی مدت 19 ستمبر تک بڑھاتے ہوئے پیر کو کہا کہ وہ ان کی گرفتاری کی وجہوں پر غور کرے گا۔چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس دھننجے وائی چندرچوڈ کے بنچ نے کہا کہ ان کارکنوں کی گرفتاری کو چیلنج دینے والی درخواستوں پر 19 ستمبر کو آخری سماعت کی جائے گی۔
بنچ نے کہا کہ اس وقت تک ورورا راؤ، ارون فریرااور دیگر گرفتار کارکنان گھروں میں نظربند رہیں گے۔اس معاملے کی سماعت کے دوران بنچ نے کہا کہ ہر مجرمانہ معاملے کی جانچ الزامات پر مبنی ہوتی ہے اور ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ کیا اس میں کوئی سچائی ہے۔بنچ نے کہا کہ اگر اس میں سنگینی ہوتی ہے تو وہ اس معاملے کی خصوصی تفتیشی ٹیم سے جانچ کرانے کی درخواست پر غور کر سکتی ہے۔مہاراشٹر حکومت کی جانب سے اضافی سالسٹر جنرل تشار مہتہ نے عدالت سے کہا کہ یہ بھی واضح کر دینا چاہئے کہ عدالت عظمیٰ کے حکم کے بعد گرفتار ملزم دیگر عدالتی فورم سے انہی مسائل پر متوازی راحت حاصل نہیں کر سکتے۔مہاراشٹر پولیس نے گزشتہ سال دسمبر میں منعقد یلگار کونسل کے بعد بھیما۔کورے گاؤں میں ہوئے تشدد معاملہ میں درج ایف آئی آر کی تحقیقات کے دوران ان کارکنوں کو 28 اگست کو گرفتار کیا تھا۔