سپریم کورٹ نے حکومت کی جانب سے دائر ہتک عزتی کے مقدمات کیلئے جے للتا کو لگائی پھٹکار
نئی دہلی،24اگست؍؍(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)تمل ناڈو حکومت نے کورٹ میں بتایا ہے کہ ڈی ایم کے کے خلاف 48کیسز ہیں جس میں سے 28پارٹی سربراہ وجے کانت کے خلاف ہی ہیں۔ڈی ایم کے کے خلاف 85کیسز اور سبرامنیم سوامی کے خلاف پانچ کیسز ہیں۔کانگریس کے خلاف سات کیس، اور میڈیا کے خلاف 55کیس درج ہیں۔تمل ناڈو میں وزیراعلیٰ جے للتا کی طرف سے سیاسی مخالفین پرمجرمانہ ہتک عزتی کیس درج کرانے کے معاملے میں سپریم کورٹ نے جے للتاکو نصیحت دی۔ کہاکہ آپ عوامی شخص ہیں آپ کو اپنی تنقید سہنی چاہئے۔آپ کو ان معاملات میں آمنے سامنے کی لڑائی لڑنی چاہئے نہ کہ سرکاری مشینری کا استعمال کرناچاہئے۔تمل ناڈو تنہا ریاست ہے جس میں ہتک عزت کے مقدمات میں بڑے پیمانے پر سرکاری مشینری کا استعمال کیاگیا ہے۔سپریم کورچ نے جے للتا کو دوبارہ نوٹس جاری کرکے جواب مانگا ہے۔22ستمبر کو اس معاملے کی اگلی سماعت ہوگی۔تمل ناڈو کی جانب سے بتایا گیا کہ پانچ سال میں 213کیس درج کئے گئے ہیں۔پچھلی بار بھی سپریم کورٹ نے تمل ناڈو کی وزیر اعلی جے للتا کو پھٹکار لگائی تھی۔سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت سے دو ہفتے میں ان مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمات کی فہرست مانگی تھی جو ریاستی حکومت نے درج کرائے ہیں۔کورٹ نے کہا کہ حکومت کی کرپشن اور ناکامی کو ہتک عزت نہیں کہا جا سکتا۔سپریم کورٹ نے کہا کہ مجرمانہ ہتک عزت کو اس طرح جوابی کرنے کا ہتھیار نہیں بنایا جا سکتا۔کورٹ نے اس قانون کو برقرار رکھنے کا حکم دیا تھا لیکن اس کے باوجود لاء آفیسر کے سہارے اس طرح قانون کا استعمال کرنے کی کوشش ہو رہی ہے، لیکن کورٹ کا کام قانون کی حفاظت کرنا ہے۔دراصل سپریم کورٹ ڈی ایم ڈے چیف وجے کانت کی درخواست پر سماعت کر رہا ہے جس میں جیا حکومت نے قانون افسر کے ذریعے سے ان پر درج کرائے گئے مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمات کو چیلنج کیا گیا ہے. سپریم کورٹ نے ان معاملات پر روک لگا رکھی ہے.