ایس ڈی پی آئی کی جانب سے 'وقف بچاو آندولن 'کا بنگلور میں ہوا آغاز ؛ اوقافی املاک کے تحفظ اور بازیابی کیلئے قانونی لڑائی لڑنے کا الیاس تمبے نے دیا انتباہ
بنگلور6/مارچ (پریس ریلیز/ایس او نیوز) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI)نے اوقافی جائیدادوں کو بچانے اور ان جائیدادوں پر ہوئے غیر قانونی قبضہ جات کو ہٹانے اور قابضوں پر قانونی کارروائی کرنے کیلئے شہر بنگلور دارالسلام ہال میں 'وقف بچاؤ آندولن 'کے افتتاحی اجلاس کا انعقاد کیا۔
ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر الیاس محمد تمبے نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ ایس ڈی پی آئی وقف بچاؤ آندولن کے ذریعہ عوام کو وقف جائیدادوں کے تحفظ کے تعلق سے بیداری پیدا کرے گی اور مقبوضہ وقف جائیدادوں کو قانونی لڑائی کے ذریعے بازیاب کرے گی۔
ملک بھر میں اوقاف کی تقریبا 6لاکھ ایکڑ زمین موجود ہے اور 2011 کی مردم شماری کے مطابق ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی 17.34کروڑ ہے۔ اس لحاظ سے اگر اس 6لاکھ ایکڑ زمین کا صحیح استعمال کیا جائے تو ملک میں مسلمانوں کی فلاح و بہبودی کیلئے بہت سارے کام ہوسکتے ہیں۔ کرناٹک کے وقف جائیداد کے بارے میں انہوں نے تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کرناٹک میں وقف کی کل زمین 76ہزار ایکڑ ہے۔جس میں سے 54ہزار ایکڑ زمین رجسٹر ہوچکی ہے ،جبکہ بقیہ زمین کو اب تک رجسٹر نہیں کیا گیا ہے۔ اس کے تعلق سے کئی رپورٹ جیسے اے ٹی رام سوامی جوائنٹ پارلیمانی کمیشن رپورٹ، بالا سبرامنیم رپورٹ، ایس آنندن رپورٹ اور سید نثار رپورٹ آیا تھا لیکن اس کو حکومت نے نہ ہی اسمبلی میں چرچا کیا اور نہ اس پر کوئی کارروائی کی اور حال میں جو انور ماناپاڈی رپورٹ آیا تھا اس پر بھی سابق سدارمیا حکومت نے کوئی اقدام نہیں کیا ۔
ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر الیاس محمد تمبے نے مزید کہا کہ ایس ڈی پی آئی نے کرناٹک میں جن اوقاف زمینوں پر مسلم لیڈروں اور مسلم اراکین اسمبلی و رکن پارلیمان نے قبضہ کیا ہے اس کی پوری تفصیلات ہمارے پاس ہے۔ تشویش کی بات ہے کہ جن مسلم لیڈروں کو عوام بھروسہ کرتے آئے ہیں وہی لیڈران اوقاف جائیدادوں پر ناجائز قبضہ جات اور خرید وفروخت میں ملوث ہیں۔ ایس ڈی پی آئی اوقاف جائیدادوں کے تحفظ کیلئے آر ٹی آئی اور قانون دونوں کا سہارا لیکرقابضوں کے قبضے سے وقف جائیداد کی بازیابی کر ے گی۔ اس کے علاوہ وقف کے تعلق سے پارٹی عنقریب ایک کتابچہ شائع کرے گی ، جس میں اوقاف کے متعلق مسلسل جائزہ پیش کیا جائے گا اور عوام میں وقف کے بارے میں بیداری لانے کیلئے وقف بلیٹن شروع کیا جائے گا۔
ایس ڈی پی آئی ریاستی جنرل سکریٹری عبدالحنان نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے جو املاک وقف کیا ہے ان کی حفاظت کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ مسلمانوں کے پاس جواوقافی املاک ہے اس کا اگر صحیح استعمال کیا جائے تو مسلمان کھبی حکومتوں کا محتاج نہیں رہے گا ۔ عبدالحنان نے تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا کہ صرف ریاست کرناٹک میں دو لاکھ کروڑ روپئے کی وقف املا ک ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ اس پر 70%فیصد قبضہ جات ہیں۔ ان مقبوضہ اوقافی املاک کو وقف بورڈ اپنی تحویل میں لینے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھا رہی ہے ۔ آج اوقافی جائیدادوں کے تعلق سے عوام میں بیداری لانا بے حد ضروری ہے۔اس سلسلے میں ہم خیال کمیٹیوں، تنظیموں اور رضاکارانہ اداروں کو متحد ہونا چاہئے تاکہ اس تحریک کو کامیابی مل سکے۔ عبدالحنان نے کہا کہ وقف جائیداد کی بازیابی کیلئے جلسے ،تقریبات اور خطابات کی نہیں بلکہ زمینی سطح پر کام کرنے والوں ایماندار کارکنوں کی ضرورت ہے اور جن مخلص حضرات اور علماء کرام نے وقف جائیداد کی بازیابی کیلئے جدوجہد کی تھی اس کو آگے لیجانے کی ذمہ داری ہماری ہے۔
ایس ڈی پی آئی ملک میں چند اہم مسئلے جیسے بابری مسجد، این آر سی، اقلیتی حقوق،متناسب نمائندگی اور اب وقف املاک کی بازیابی کیلئے بہت ہی سنجیدگی کے ساتھ کام کررہی ہے۔ ایس ڈی پی آئی کے ریاستی سکریٹری اور آندولن کے کنوینر اکرم حسن نے آندولن کے اغراض و مقاصد پیش کرتے ہوئے کہا کہ وقف جائیداد کے تحفظ کی یہ تحریک کسی سیاسی مقصد کیلئے شروع نہیں کی گئی ہے بلکہ اوقافی املاک پر جو غیر قانونی قبضہ جات ہوئے ہیں انہیں ہٹاکر دوبارہ وقف بورڈ کی تحویل میں لانا ہے۔
اکر م حسن نے تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں اوقافی جائیداد پر غیر قانونی قبضہ جات کے 5.71لاکھ معاملات مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ انہوں نے کہا اوقافی جائیدادوں کی دستاویزات پکی کرنے میں ایس ڈی پی آئی تعاون کرے گی ۔ اوقافی دفاتر سے بدعنوانیوں کو ختم کرنے اور اوقافی املاک کی خرید وفروخت کرنے والے افراد کے خلاف اقدامات ضروری ہے۔ ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر محترمہ نازنین بیگم نے اپنے خطاب میں کہا کہ وقف جائیداد سے مسلمانوں کی ناخواندگی اور غربت کو دور کیا جاسکتا ہے۔
اجلاس میں آل انڈیا امامس کونسل کے ریاستی صدر مولانا عتیق الرحمن، پاپولرفرنٹ آف انڈیا کے ریاستی صدر محمد ثاقب، سماجی کارکنان سردار قریشی ، الیاس اریٹو،عمران رفیع ،عنایت اللہ شاہ بندری اور سینئر وکیل محمود پٹیل نے خطاب کیا۔ اجلاس میں ایس ڈی پی آئی قومی سکریٹری ڈاکٹر محبوب شریف عواد، ریاستی نائب صدر اڈوکیٹ عبدلمجید خان، ریاستی جنرل سکریٹری ریاض فرنگی پیٹ، ریاستی سکریٹری افسر کوڈلی پیٹ اور ریاستی کمیٹی رکن فیاض احمد شریک رہے۔جاوید اعظم نے تمام کا استقبال کیا۔ SDTUصدر عبدالرحیم پٹیل نے نظامت کے فرائض انجام دئے ۔