سعودی نوجوان نے برقی زینوں میں پھنسے بچے کی جان بچا لی،گورنر کی جانب سے عمر العثیم کی حوصلہ افزائی
ریاض26ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)سعودی عرب میں برقی زینوں میں پھنس جانے والے ایک کم سن بچے کی جان بچانے پر ایک مقامی نوجوان کی عوامی اور حکومتی سطح پر اس کی تحسین کی جا رہی ہے۔ القصیم گورنری میں ایک عمارت میں برقی سیڑھیوں پر چڑھتے ہوئے ایک بچہ اچانک درمیان میں معلق ہو گیا تھا۔ سعودی عرب کے ایک نوجوان نے کئی فٹ کی بلندی سے گرنے سے قبل ہی بچے کو بچا لیا۔ بچے کی جان بچانے کا واقعہ سی سی ٹی وی کیمرے میں محفوٖظ ہو گیا تھا۔ اس واقعے کی فوٹیج منظرعام پرآنے کے بعد القصیم کے گورنر شہزادہ ڈاکٹر فیصل بن مشعل نے عمر العثیم کو اپنے دفتر میں مدعو کیا جہاں بچے کی زندگی بچانے پر اس کی تحسین اور حوصلہ افزائی کی گئی۔ویڈیو فوٹیج میں ایک بچے کو برقی سیڑھیوں کے درمیان پھنسے دیکھا جا سکتا ہے۔ بچہ دوسری منزل پرسیڑھیوں میں معلق ہو گیا تھا۔ اس سے قبل کہ بچہ نہایت بلندی سے گرتا عمر العثیم نے اس کی زندگی بچالی۔ بچہ سیڑھیوں میں اس وقت پھنس گیا جب اس کے والدین اس سے آگے نکل گئے تھے۔بچے کے والدین نے بھی عمر العثیم کا شکریہ ادا کیا ہے جب کہ سوشل میڈیا پر بھی اس کی بڑے پیمانے پر تعریف وتحسین کی جا رہی ہے اور اس کی بروقت امدادی کوشش کو سراہا جا رہا ہے۔
شامی شہر حلب پر بموں کی بارش، روس اور مغربی دنیا کی ایک دوسرے پر الزام تراشی: گزشتہ چند روز کے دوران شامی شہر حلب پر بموں کی بارش کے بعد روس اور مغربی دنیا نے بڑھتی کشیدگی کے لیے ایک دوسرے کو قصور وار قرار دیا ہے۔ نیویارک میں عالمی سلامتی کونسل کے ایک ہنگامی اجلاس کے دوران اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا کہ جو کچھ حلب میں ہو رہا ہے، وہ وحشیانہ اقدام اور جنگی جرم ہے۔ انہوں نے عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ اس ڈراؤنے خواب کو ختم کریں۔ اقوام متحدہ میں روسی سفیر وتالی چُرکین نے کہا کہ اب شام میں قیام امن تقریباً ناممکن ہو چکا ہے۔ شامی اور روسی جنگی طیاروں نے حلب کے باغیوں کے زیرِ قبضہ مشرقی محصور حصے پر مسلسل بمباری کی، جس کے نتیجے میں دو سو تیس سے زائد شہری ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو گئے۔