اخوانی پروفیسروں پر سعودی یونیورسٹیوں کے دروازے بند،اخوانی نظریات سے دہشت گرد پیدا ہو رہے ہیں: ڈاکٹر سلیمان ابا الخلیل
ریاض،21؍اکتوبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )سعودی عرب کی ایک بڑی دینی درس گاہ جامعہ الامام کے ڈائریکٹر اور سپریم علماء کونسل کے رکن ڈاکٹر سلیمان ابا الخلیل نے کہا ہے کہ یونیورسٹی نے اخوان المسلمون کے افکار سے متاثر تمام شخصیات سے معاہدے ختم کردیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اخوان المسلمون اپنے گمراہ نظریات سے صرف دہشت گرد پیدا کر رہی ہے۔ ایک انٹرویو میں جامعہ الامام کے ڈائریکٹر نے کہا کہ یونیورسٹی کا نظام فطری انداز میں چلانے کے لیے ادارے نے اپنے ضابطہ اخلاق، طریقہ کار اور شرائط وضوابط پر نظرثانی کرنے کے بعد ایسے تمام افراد جن کا کسی نا کسی شکل میں اخوان المسلمون سے یا قربت تھی سے ہرطرح کا معاہدہ ختم کردیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اخوان المسلمون کے مقربین سے معاہدے ختم کرنے کا مقصد یونیورسٹی کے طلباء کو اخوانی نظریات سے محفوظ رکھتے ہوئے طلباء کو غلو، افراط وتفریط کے بجائے اعتدال پسندی کی تعلیم دلانا ہے۔ڈاکٹر ابا الخیل نے کہا کہ اسلام پر دہشت گردی کے الزامات انتہا پسند جماعتوں اور شخصیات کے باطل نظریات کی وجہ سے عاید کیے گئے حالانکہ اسلام کادہشت گردی، انتہا پسندی اور غلو سے کوئی تعلق نہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آپ اخوان المسلمون کے تصورات اور طریقہ کار سے حیران ہوں گے۔ اس جماعت کی کوکھ سے دہشت گرد تنظیموں نے جنم لیا۔الشیخ ابا خیل نے کہا کہ اخوان المسلمون سے وابستہ لوگ وائٹ واش کرتے، لوگوں کو گمراہ کرتے اور ممالک میں بالخصوص سعودی عرب میں فساد فی الارض کے لیے تمام ہتھکنڈے بروئے کار لاتے ہیں۔