سعودی ولی عہد نے خامنہ ای کو مشرق وسطیٰ کا ہٹلر قر ار دیدیا
ریاض،24/نومبر(ایجنسی) سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ایران کے رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای کو ʼمشرقِ وسطیٰ کا نیا ہٹلر قرار دے دیا ہے، کرپشن کیخلاف جاری کارروائی سے ایک کھرب ڈالر بازیاب ہونے کی امید ہے ۔ انھوں نے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ʼہم نے یورپ سے سیکھا ہے کہ خوشامدانہ پالیسی کام نہیں کرتی۔ ہم نہیں چاہتے کہ ایران کے نئے ہٹلر مشرقِ وسطیٰ میں وہ دہرائیں جو ہٹلر نے یورپ میں کیا تھا۔محمد بن سلمان نے انٹرویو کے دوران کہا کہ سعودی عرب اور اس کے ہم خیال عرب ملک خطے میں بڑھتے ہوئے ایرانی اثر و نفوذ پر بند باندھنے کے لیے امریکی صدر ٹرمپ کی پشت پناہی سے اتحاد قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔انھوں نے ملک میں بدعنوانی کے خلاف جاری مہم کے بارے میں کہا: ʼہمارے ملک نے 1980 کے بعد سے اب تک بدعنوانی کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا ہے۔ ہمارے ماہرین کا اندازہ ہے کہ ہر برس حکومتی اخراجات کا دس فیصد کے قریب بدعنوانی کی نذر ہوتا رہا ہے‘۔انھوں نے کہا کہ ʼمیرے والد (شاہ سلمان) نے دیکھا کہ اس قدر بدعنوانی کے ساتھ جی20 میں رہنا ممکن نہیں ہے‘۔سعودی ولی عہد کے مطابق سرکاری ادارے دو سال تک تحقیقات کرتے رہے جس کے بعد سے دو سو افراد کے نام سامنے آئے جن سے اس وقت پوچھ گچھ ہو رہی ہے۔محمد بن سلمان کے مطابق اس کارروائی کے نتیجے میں ایک کھرب ڈالر بازیاب ہونے کی امید ہے۔