دہشت گردی اور ایران کے خلاف امریکا، سعودی عرب ایک پیج پر ہیں ;ایرانی مداخلت روکنے کے لیے امریکا کے ساتھ مل کر کام کریں گے:عسیری

Source: S.O. News Service | Published on 28th March 2017, 4:06 PM | خلیجی خبریں |

ریاض،28مارچ(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)سعودی عرب کے مشیر دفاع اور یمن میں جاری آپریشن کے لیے قائم عرب عسکری اتحاد کے ترجمان جنرل احمد عسیری نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مشرق وسطیٰ کے مسائل کے حل میں دلچسپی کو سعودی عرب قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ داعش، دہشت گردی اور ایران کے بارے میں امریکا اور سعودی عرب کے موقف میں ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔ جنرل احمد عسیری نے ایک تفصیلی نیوز کانفرنس کے دوران بات کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی، داعش اور ایران سے عرب ممالک کو بھی ایسے ہی خطرات لاحق ہیں جیسے دنیا کے دوسرے ممالک کو ہیں۔ ایران عرب ممالک میں کھلے عام مداخلت کا مرتکب ہے۔ یمن اس کی سب سے بڑی اور واضح مثال ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے امریکی حکومت کی میزبانی میں واشنگٹن میں داعش کے خلاف جنگ میں شریک 68 ممالک کا اہم اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں سعودی عرب نے بھی شرکت کی تھی۔جنرل عسیری کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دوسرے ممالک امریکا کی ضرورت ہیں۔ امریکا ہماری اہمیت کو نظرانداز نہیں کرسکتا۔ ہم سب خطے میں ایک ہی جیسے خطرات کا سامنا کررہے ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے’فاکس نیوز‘ کی ویب سائیٹ کے مطابق سعودی مشیر دفاع نے وائیٹ ہاؤس میں گذشتہ ہفتے سعودی نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ہونے والی ملاقات کو اہمیت کی حامل قرار دیا۔
جنرل عسیری نے خطے میں بدامنی کے فروغ میں ایرانی کردار کا ادراک کرنے پر امریکی حکومت کے موقف کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت نے تہران کے متنازع جوہری پروگرام پر ایران اور چھ عالمی طاقتوں کیدرمیان معاہدے پر درست تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
خیال رہے کہ امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس اور ’سی آئی اے‘ چیف مائیک بومبیو نے ایران کو دنیا بھر میں دہشت گردی درآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک قرار دیا تھا۔ جب کہ امریکا کے نائب صدر مائیک بنس نے عالمی طاقتوں اور ایران کیدرمیان طے پائے معاہدے کو’بدترین سمجھوتے‘ سے تعبیر کیا۔ایک سوال کے جواب میں جنرل عسیری نے کہا کہ سعودی عرب اور امریکا مل کر خطے میں ایرانی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے اقدامات کریں گے۔ تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ امریکا اور سعودی عرب کی شراکت نے تزویراتی تعلقات کو مزید مستحکم کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ تین سال قبل امریکا کی قیادت میں داعش کے خلاف قائم ہونے والے اتحاد میں سعودی عرب نے ایک متحرک اور موثر اتحادی کی حیثیت سے تعاون کیا۔ داعش کے خلاف جنگ کے لیے سعودی عرب نے اپنے جنگی طیارے جنوبی ترکی کے’انجیرلیک‘ ہوائی اڈے پر تعینات کیے، امریکا کی قیادت پر اعتبار کرتے ہوئے شام میں داعش کے خلاف جنگ میں حصہ لیا۔
اس کے ساتھ ساتھ واشنگٹن اور ریاض نے شام اور پورے مشرق وسطیٰ میں داعش اور القاعدہ کے مالی ذرائع کو بند کیا۔ سعودی عرب کے اندر سے بھی کئی اداروں اور مساجد کو بیرون ملک فنڈنگ سے روکا۔سعودی عرب سے بیرون ملک غیرقانونی طور پر اسلحہ کی ترسیل پر پابندی لگائی۔ عراق اور شام میں داعش کی صفوں میں شمولیت روکنے کے لیے مشتبہ افراد کے بیرون ملک سفر پر پابندیاں عاید کیں۔
جنرل عسیری نے کہا کہ سعودی عرب نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو موثر بنانے کے لیے 41 مسلمان ممالک کا فوجی اتحاد تشکیل دیا۔ یہ فوجی اتحاد خطے میں دہشت گردی کے بڑھتے خطرات کی روک تھام کے ساتھ ساتھ انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ کرتے ہوئے انتہاپسندی اور شدت پسندی سے نمٹنے میں انتہائی مفید اور مدد گار ہے۔گذشتہ مارچ کے مہینے میں سعودی عرب نے مشرق وسطیٰ کی سب سے بڑی مشقیں کیں جن میں سعودی عرب کے ساڑھے تین لاکھ فوجیوں، 20 ہزار ٹینکوں، 2500 لڑاکا طیاروں اور 20 ملکوں کی فوجوں نے حصہ لیا۔یمن کے بارے میں بات کرتے ہوئے جنرل عسیری کا کہنا تھا کہ جس طرح حزب اللہ کے امن کو تباہ کیا۔ اسی طرح ایران نواز حوثیوں نے یمن کے امن کو تاراج کیا۔ سعودی عرب اور یمن کی 1100 میل طویل سرحد کی وجہ سے پڑوسی ملک میں قیام امن سعودی عرب کے دفاع کا بنیادی تقاضا تھا۔ سعودی عرب نے یمن میں آئینی حکومت کی بحالی کے لیے فوجی آپریشن شروع کیا۔ حوثی دہشت گردوں نے سعودی عرب کی سرزمین پر 40 ہزار راکٹ برسائے جس کے نتیجے میں 375 عام شہری شہید،500 اسکول بند اور 24 دیہات کے 17 ہزار افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔
اس وقت سعودی عرب کی قیادت میں یمن میں قیام امن اور آئینی حکومت کی بحالی کے لیے 12 ممالک کا اتحاد سرگرم عمل ہے۔ ہمارا مقصد پڑوسی برادر ملک یمن میں آئینی حکومت کی عمل داری بحال کرنا اور باغیوں کو پسپا کرتے ہوئے ملک میں امن وامان کا بول بالا کرنا ہے۔ایک سوال کے جواب میں سعودی مشیر دفاع نے کہا کہ ان کی حکومت نے یمن میں قیام امن کے لیے تمام تر سفارتی اور سیاسی کوششیں بروئے کار لانے کی کوشش کی۔ اتحادی ممالک مصر اور اردن کی مددسے باغیوں کو دہشت گردانہ سرگرمیوں سے روکنے کی مساعی کی گئیں مگر ایران کی کھلی مداخلت کے نتیجے میں تنازع کے پرامن حل کی تمام کوششیں رائیگاں گئیں۔
 

ایک نظر اس پر بھی

تہوار کے موسم میں گلف - منگلورو ہوائی کرایہ آسمان چھو گیا - دبئی سے منگلورو ایک طرفہ کرایہ ہوگیا 70 ہزار روپے !

موسم گرما کی چھٹیاں ، ایسٹر، یوگادی اور عید کے تہواروں کا موسم قریب آتے ہی دبئ سے منگلورو تک کا ہوائی کرایہ آسمان کو چھونے لگا ہے جس کی وجہ سے  جو ایک طرفہ کرایہ زیادہ سے زیادہ 30 ہزارو روپے تک چل رہا تھا اب بڑھ کر 70 ہزار روپوں کے نشان تک پہنچ گیا ہے ۔    

سعودی عربیہ میں المناک سڑک حادثہ؛ منگلورکے ایک ہی خاندان کے چار لوگوں کی موت

ریاض کے مضافاتی علاقہ زُلفیٰ میں پیش آئے ایک المناک کار حادثے میں مینگلورو کے ایک ہی خاندان کے 4 افراد جاں بحق ہوگئے، جن میں 3 ماہ کا بچہ بھی شامل ہے۔ حادثہ بدھ کی شب کو اُس وقت پیش آیا جب یہ لوگ عمرہ  کے لیے قطر سے مدینہ منورہ (سعودی عرب) جا رہے تھے۔ 

بھٹکل مسلم جماعت دبئی کے لیے نئے عہدیداران کا انتخاب: شہریار خطیب صدر اور جیلانی محتشم بنے جنرل سکریٹری

جماعت کے سرگرم رکن جناب شہریار خطیب گلف کی بھٹکلی جماعتوں میں سب سے زیادہ مضبوط اور سرگرم سمجھی جانے والی بھٹکل مسلم جماعت کے صدرمنتخب ہوگئے ، جبکہ جناب جیلانی محتشم جنرل سکریٹری کے عہدہ پر فائز ہوگئے ہیں۔ نائب صدر کے عہدہ پر عمران خطیب، سکریٹری اول کے طور پرعبدالوسیع خلیفہ، ...

سعودی عربیہ میں چاند نظر آگیا؛ سعودی سمیت عرب امارات، بحرین اور دیگر گلف ممالک میں رمضان کا اعلان؛ عمان میں ایک دن بعد یعنی منگل کو ہوگا پہلا روزہ

سعودی عربیہ میں آج اتوار شام کو چاند نظر آنے کے بعد سعودی عربیہ سمیت  متحدہ عرب امارات، قطر، بحرین اور کویت  میں    رمضان کا اعلان کیا گیا ہے۔البتہ مسقط میں رویت ہلال ثابت نہیں ہوا، اس لئے وہاں رمضان کا اعلان نہیں ہوا ہے۔

دبئی سمیت عمان میں بھی گرج چمک کے ساتھ طوفانی بارش

  دبئی سمیت متحدہ عرب امارات کی مختلف شہروں  میں موسلا دھار بارش  ہونے سے کئی علاقوں میں سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق  ہفتہ کی صبح  دبئی ،ابو ظبی، فجیرا اور دیگر علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوئی جبکہ دبئی کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارش کے ...

سعودی عرب کے ریاض میں دنیا کا بلند ترین ٹاور تعمیر ہوگا

الریاض میں دنیا کا بلند ترین ٹاور تعمیر ہوگا جس کی اونچائی دو کلو میٹر ہو گی۔سبق ویب سائٹ کے مطابق ’architects journal‘ نے کہا ہے کہ برطانوی کمپنی ریاض میں تعمیر ہونے والے بلند ترین ٹاور کا ڈیزائن تیار کر رہی ہے۔توقع کی جارہی ہے کہ ریاض میں تعمیر ہونے والا ٹاور برج خلیفہ سے بلند ہوگا ...