سعودی علماء کونسل نے مصر میں بم دھماکوں کی مذمت کردی;اللہ اور روزِ قیامت پر ایمان رکھنے والے مسلمانوں کا ان بم دھماکوں سے کوئی تعلق نہیں: بیان
ریاض،10اپریل(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)سعودی عرب کے اعلیٰ مذہبی ادارے ”سینئر علماء کونسل“ نے مصر کے دو شہروں میں قبطی عیسائیوں کے گرجا گھروں میں بم دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ بم حملے ایک مجرمانہ کارروائی ہیں اور اسلامی اجماع میں ان کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔سینئر علماء کونسل نے اتوار کو طنطا اور اسکندریہ میں دو گرجا گھروں میں بم دھماکوں کے بعد ٹویٹر پر ایک بیان جاری کیا ہے اور اس میں کہا ہے کہ ”یہ بم دھماکے اسلام کی متعدد تعلیمات کے منافی ہیں۔یہ بغاوت،گناہ اور جارحیت کے زمرے میں آتے ہیں“۔ ان دونوں بم دھماکوں میں چوالیس افراد ہلاک اور ایک سو سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں۔سخت گیر جنگجو گروپ داعش نے ان بم حملوں کی ذمے داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اللہ اور روزِ قیامت پر ایمان رکھنے والے ہر مسلمان کا ان بم حملوں سے کوئی تعلق نہیں ہے،سوائے ان کے جنھوں نے اپنے عقیدے اور نظریے سے انحراف کرتے ہوئے اس گناہ کا ارتکاب کیا ہے“۔واضح رہے کہ سعودی عرب کے سینئر (کبار) علماء کی کونسل مملکت کا سب سے اعلیٰ مذہبی ادارہ ہے اور یہی کونسل شاہ کو مذہبی امور سے متعلق مشورے دیتی ہے۔