سعودی عرب میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت
ریاض،26/ستمبر (ایجنسی) سعودی عرب کے حکمران ملک سلمان نے آج فرمان جاری کیا کہ خواتین کو کار چلانے کی اجازت دی جاتی ہے ۔ سرکاری ذرائع ابلاغ کے بموجب اس طرح قدامت پسند اسلامی مملکت کا موقف تبدیل ہوگیا جہاں پر امتناع عائد تھا ۔ شاہی فرمان میں حکم دیا گیا ہے کہ ایک وزارتی کمیٹی تشکیل دی جائے جو اندرون 30 دن اپنا مشورہ پیش کرے گی ۔ بعد ازاں جون 2018 ء سے اس فرمان پر عمل آوری ہوگی ۔ سرکاری خبررساں ادارہ اسپاکے بموجب فرمان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام شرعی معیاروں کے مطابق ہوگا اور انہی کے مطابق لاگو کیا جائے گا ۔ کوئی تفصیلات کا انکشاف نہیں کیا گیا اور کہا گیا ہے کہ سینئر علمائے دین کی اکثریت نے سعودی عرب میں اس کی اجازت دیدی ہے ۔ سعودی عرب میں وسیع پیمانے پر دنیا کا واحد ملک ہونے کی بنا پر جہاں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت نہیں تھی ، تنقید کا نشانہ بنایا جاتا تھا ۔ حالانکہ پرعزم حکومت نے اپنے عوامی کردار میں خاص طور پر کام کرنے والے افراد کی تعداد میں اضافہ کا فیصلہ کیا تھا لیکن مملکت کی خواتین پر قانونی پابندی تھی کہ وہ طویل لباس اور سرپوش پہنیں اور بیشتر قانونی کارروائیوں کیلئے انہیں اپنے مرد سرپرست کی رضامندی حاصل کرنا ضروری تھا ۔ مملکت زیادہ سے زیادہ شعبے حکومت کی جدید کاری اصلاحات کے ذریعہ خواتین کے لئے کھول رہی ہے جس کی وجہ سے بااثر علمائے دین کے ساتھکشیدگی پیدا گئی تھی جبکہ حکمراں خاندان کا ان کی تائید پر انحصار ہے ۔