’’جاسٹا‘‘کا جواب دینے کے لیے سعودی عرب بھرپور وسائل کا حامل

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 29th September 2016, 3:24 PM | خلیجی خبریں |

ریاض،29ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا) سعودی عرب اور اس کے حلیف ممالک میں سرکاری اور غیر سرکاری حلقے اس امر سے خبردار کر رہے ہیں کہ امریکی قانون ’’جاسٹا‘‘جو گیارہ ستمبر 2001کے حملوں کے متاثرین کے اہل خانہ کو سعودی عرب کے خلاف قانونی کارروائی کا حق دیتا ہے ، اس کے انتہائی منفی نتائج ہوں گے۔درحقیقت مملکت اپنے ردعمل کے لیے وسائل کا ایک بھرپور مخزن رکھتی ہے۔ اس میں سرکاری رابطے منجمد کرنا ، امریکی معیشت سے اربوں ڈالر کا نکال لینا ، خلیج تعاون کونسل میں اپنے برادر ملکوں کو اپنی پالیسی کی پیروی پر قائل کرنا شامل ہیں۔ اسی ضمن میں انسداد دہشت گردی، اقتصادی تعاون اور سرمایہ کاری کے علاوہ امریکی مسلح افواج کو عسکری علاقے کے اڈے استعمال کرنے کی اجازت کو ختم کیا جاسکتا ہے۔

الامارات یونی ورسٹی کے پروفیسر اور سیاسی تجزیہ کار عبدالخالق عبداللہ کا کہنا ہے کہ امریکا اور باقی دنیا کے سامنے یہ بات واضح ہونی چاہیے کہ اگر خلیج تعاون کونسل کی کسی ریاست کو غیر منصفانہ طریقے سے نشانہ بنایا گیا تو کونسل کے بقیہ ارکان اس کو سپورٹ کریں گے۔مملکت سعودی عرب علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر اس نوعیت کے مواقف کے ساتھ نمٹنے کا تجربہ رکھتی ہے۔ گزشتہ برس سویڈن کی وزارت خارجہ کی جانب سے مملکت کو نشانہ بنایا گیا۔ تاہم جواب میں اس کے خلاف خلیج تعاون کونسل کے ممالک اور ان کے حلیفوں کی جانب سے اقتصادی پابندیوں کے موقف کا سن کر اسٹاک ہوم اپنے مواقف سے پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوگیا۔امریکا کے سابق معاون برائے وزیر دفاع شاس فریمین جو ریاض میں امریکی سفیر بھی رہ چکے ہیں ، ان کے نزدیک سعودی عرب اس قانون کا جواب ایسے انداز سے دے سکتا ہے جس سے امریکا کے تزویراتی مفادات خطرے میں پڑ سکتے ہیں.. مثلا یورپی اور ایشیائی فضاؤں میں اڑان اور خطے میں فوجی اڈوں کے استعمال کی اجازت جو افغانستان ، عراق اور شام میں امریکی فوج کی کارروائیوں کے لیے ضروری ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس قانون کے نتیجے امریکا اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات اور بالخصوص انسداد دہشت گردی سے متعلق خصوصی تعاون کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ادھر پیٹرسن انسٹی ٹیوٹ فار انٹرنیشنل اکانومیز کے محقق جوزف گینن نے امریکا میں سعودی عرب کے سرکاری اثاثوں کے حجم کا اندازہ 500سے 1000ارب ڈالر کے درمیان لگایا ہے۔دوسری جانب امریکی ۔عرب چیمبر آف کامرس کے سربراہ ڈیوڈ ہیمون نے خبردار کیا ہے کہ سعودی عرب یورپ اور ایشیا سے شراکت دار چننے میں آزاد ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ امریکا اب میدان کا اکیلا کھلاڑی نہیں رہا اور سعودی عرب جس انداز سے جواب دے گا اس کا کوئی بھی اندازہ نہیں کرسکتا ہے۔براؤن یونی ورسٹی کے محقق اسٹیفن کنزر نے خبردار کیا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ اس قانون کا رد عمل براہ راست سعودی عرب کی جانب سے نہیں بلکہ مملکت کے ساتھ مربوط ممالک کی جانب سے آئے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور امریکا کے درمیان آٹھ دہائیوں پر مشتمل تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہونے کے درپے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

قطر میں بھٹکل مسلم جماعت کی خوبصورت عید ملن تقریب

بھٹکل مسلم جماعت کی طرف سے حسب سابق۲ شوال  مطابق ١١ اپریل  بروز جمعرات قطر کے مختلف علاقوں میں رہائش پذیر بھٹکلی احباب کے لئے عید ملن کے نام سے ایک گیٹ ٹوگیدر تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں بچوں نے اپنی گوناگو صلاحیتوں کا مظاہرہ پیش کرتے ہوئے شریک حاضرین سے داد و تحسین حاصل ...

متحدہ عرب امارات میں شدید بارش؛ نظام زندگی مفلوج، عمان میں 18 افراد جاں بحق

  متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور اس کے گردونواح میں منگل کو طوفانی بارش ہوئی۔ صورتحال ایسی ہو گئی کہ متحدہ عرب امارات میں ہر طرف پانی ہی پانی نظر آیا۔ سیلاب کے باعث کئی شہر جام ہو گئے۔ وہیں، پڑوسی ملک عمان میں شدید بارشوں سے آنے والے سیلاب کے باعث 18 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

عمان میں سیلاب سے تباہی، 13 افراد جاں بحق، لاپتہ لوگوں کی تلاش جاری

مشرق وسطیٰ کے شہر عمان میں اس وقت سیلاب نے زبردست تباہی مچا رکھی ہے۔ اتوار سے ہی عمان میں سیلاب کا قہر دیکھنے کو مل رہا ہے اور پیر کے روز بھی موسلادھار بارش کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ موصولہ اطلاع کے مطابق اب تک اس سیلاب نے 13 لوگوں کی جان لے لی ہے اور کئی دیگر لاپتہ ہیں جن کی تلاش ...

سعودی عربیہ میں روڈ ایکسڈینٹ کے کیس میں پھنسا ہے بھٹکل کا ایک نوجوان؛ بھٹکل کمیونٹی جدہ اور بھٹکل مسلم خلیج کونسل سے مدد کی اپیل

  بھٹکل بیلنی کا ایک  28 سالہ نوجوان محمد خالد ابن محمد جعفر گذشتہ چار سال سے   سعودی عربیہ کے   تيماء  میں معمولی  روڈ ایکسیڈنٹ کے   ایک کیس میں بری طرح پھنس گیا ہے اور عدالت نے اُس پر 34500 ریال (قریب سات لاکھ ہندوستانی رقم ) کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ نوجوان کا کہنا ہے کہ اُس کی ...

سعودی عربیہ میں اندوہناک سڑک حادثہ؛ کرناٹک کے تین لوگ جاں بحق، بھٹکل کے قریب منڈگوڈ سے تھا تعلق

ریاست کرناٹک کے ضلع اُترکنڑا کے منڈگوڈ سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے تین افراد سعودی عربیہ میں عمرہ کی ادائیگی کے دوران اُس وقت جاں بحق ہوگئے جب سڑک پر تیز رفتاری کے ساتھ دوڑتی ہوئی ایک لینڈ کروزرجس پر یہ لوگ سوار تھے ، کا ایک پہیہ اچانک پنکچر ہوگیا اور گاڑی بے قابو ہوکر ...