سعودی عرب:تنخواہ کم، غیر ضروری ملازمتوں پر پابندی
ریاض،27ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان نے صدارتی حکم نامے کے ذریعے تمام غیر ضروری شعبوں میں غیر ملکی افراد کو ملازمت دینے پر پابندی عائد کی ہے۔ یہ پابندی آئندہ مالی سال کے آخر تک عائدکی گئی ہے۔اخبار سعودی گزٹ کے مطابق پیر کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک کے وزرا کی تنخواہوں میں 20فیصد کمی اور شعوریٰ کونسل نے ممبران کی تنخواہوں میں 15فیصد کمی کی گئی ہے۔شعوری کونسل کے ممبران کے گاڑی اور مکان کے لیے ملنے والے الاؤنسز میں بھی 15فیصد تک کمی کی گئی۔صدارتی حکم نامے کے تحت سرکاری ملازمین کو ملنے والے اضافی مالیاتی فوائد بھی واپس لے لیے گئے ہیں۔بادشاہ نے سینئر سرکاری ملازمین کو آئندہ ایک سال تک سرکاری گاڑی دینے پر پابندی عائد کی ہے۔ وزرا کو ایک ہزار سعودی ریال تک موبائل اور ٹیلی فون مفت استعمال کرنے کی اجازت ہو گی اس سے اوپر کا بل وہ خود ادا کریں گے۔شاہ سلمان نے کہا ہے کہ کفایت شعاری کے ان اقدامات کا اطلاق جنوبی سرحد پر تعینات فوجی دستوں اور بیرون ملک موجود انٹیلیجنس آپریشن میں مصروف افراد پر نہیں ہو گا۔کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سال 1438ہجری میں تنخواہوں میں سالانہ اضافہ نہیں ہو گا جبکہ کنٹریکٹ کے اجرا اور توسیع کے موقع پر بھی تنخواہیں نہیں بڑھائی جائیں گی۔
سرکاری ملازمین کو سالانہ چھٹی کے دوران ماہانہ ٹرانسپورٹ الاؤنس نہیں ملے گا۔وزرا اور اُن کے عہدوں کے برابر سرکاری ملازمین کو 42دن کے بجائے 36دن کی سالانہ چھٹیاں ہو گی۔تمام سرکاری محکموں اور وزارتوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری شعبۂ جات میں گریڈ 10اور اُس سے نیچے کے اُن خالی ملازمتوں کی تفصیلات جمع کریں جو گذشتہ تین برس سے خالی ہیں۔ضروری شعبوں میں گذشتہ تین سال سے خالی ملازمتوں کی تفصیل بھی طلب کی گئی ہے۔سرکاری محکموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ خالی ملازمتوں سے متعلق تفصیلات آئندہ 30دنوں میں وزارتِ خزانہ میں جمع کروائی جائیں۔تمام سرکاری محکموں اور منصوبوں پر آئندہ سال کے آخر تک بھرتیوں پر پابندی لگائی گئی ہے۔ دوسرے سرکاری دفاتر میں اضافی ملازمین کو اُن جگہوں پر تعینات کیا جائے گا جہاں ملازمین کی فوری ضرورت ہے۔